بہن کی شادی ہوئی تو جہیز میں بھینسوں کو بھی سونے کے کنگن پہنا کر بھیجا تھا، فردوس عاشق
استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ جب ان کی بہن کی شادی ہوئی تو روایت کے مطابق انہیں بھینسیں دی گئیں جن کے پاؤں میں سونے کے کنگن پہنائے گئے تھے۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان ایک پاکستانی سیاست دان خاتون ہیں، وہ اپنے مخصوص لہجے اور گفتگو کرنے کے حوالے سے جانی جاتی ہیں، انہوں نے فاطمہ جناح میڈیکل کالج فار ویمن سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔
فردوس عاشق اعوان نے اپنے سیاسی کرئیر کا آغاز 1990 میں کیا جب انہوں نے سوسائٹی برائے ہیلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ اینڈ ایکسچینج کی بنیاد رکھی اور صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو بہتر بنانے کی وکالت کی۔
انہوں نے حال ہی میں نئی سیاسی جماعت استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) میں شمولیت اختیار کی جہاں وہ مرکزی سیکریٹری اطلاعات کے عہدے پر فائز ہیں۔
حال ہی میں فردوس عاشق اعوان نے یوٹیوب چینل ’ڈیلی پاکستان‘ کے میزبان یاسر شامی کو انٹرویو دیا جہاں انہوں نے طنزومزاح کی باتوں کے علاوہ اپنے بچپن اور ازدواجی زندگی سے متعلق گفتگو کی۔
فردوس عاشق اعوان نے اپنے بچپن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی کھیل نہیں جو انہوں نے اپنے بچپن میں نہ کھیلا ہو، ان کی صحت کا راز بھی یہی ہے کہ جس کی وجہ سے وہ ہمیشہ فٹ نظر آتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بچپن میں گڑیا سے نہیں کھیلیں کیونکہ میرے کزنز کے پاس پستول تھی تو ہم اسی کو استعمال کرتے تھے، ہم نے این سی سی میں پستول اور رائفل بھی چلائی ہوئی ہیں۔
میزبان یاسر شامی نے سوال پوچھا کہ ’کیا آپ کو اپنی شادی میں سسرال والوں کی طرف سے 200 تولہ سونا دیا گیا؟
جس پر فردوس نے جواب دیا کہ ’جی لیکن ان سے پہلے جب ان کی بہن کی شادی ہوئی تھی تو ساتھ ہی انہیں جہیز میں کچھ بھینسیں بھی دی گئیں، اور ان بھینسوں کے پاؤں میں سونے کے کنگن پہنا کر بھیجا گیا تھا۔‘
فردوس عاشق نے بتایا کہ یہ ان کے خاندان کی پرانی روایات ہے، ’مجھے سونے سے محبت نہیں ہے، آپ نے مجھے کبھی سونا پہنا نہیں دیکھا ہوگا، گولڈ پہن کر مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں کارٹون ہوں۔‘
انہوں نے اپنے شوہر سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے شوہر اوورسیز پاکستانی ہیں، ان سے کئی مرتبہ لڑائیاں ہوئیں، لیکن شوہر سمیت گھر والوں کو میرے مزاج کے بارے میں معلوم ہے کیونکہ مجھے صرف چند لمحوں کے لیے غصہ آتا ہے۔
انٹرویو کے دوران فردوس عاشق اعوان نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق کو تھپڑ مارنے کا واقعہ یاد کرتے ہوئے بتایا کہ جب میں فاطمہ جناح کالج میں اسٹوڈنٹ لیڈر تھی تو کالج کے گارڈ نے مجھے بتایا کہ ایک لڑکا اپنے ساتھیوں کے ساتھ روزانہ کالج کی کینٹین میں بیٹھ کر لڑکیوں کو گھورتا ہے اور اس کے ارادے ٹھیک نہیں ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب گارڈ نے مجھے اطلاع دی کہ لڑکے دوبارہ آگئے ہیں تو میں لیکچر تھیٹر سے نکل کر کینٹین چلی گئی، وہاں ایک لڑکا اپنی ٹانگیں ٹیبل پر رکھ کر کرسی پر بیٹھ کر سگریٹ نوشی کر رہا تھا، جب میں نے انہیں وہاں سے جانے کو کہا تو لڑکے نے میرا تعارف پوچھا جس پر میں نے اسے تھپڑ رسید دیا۔
فردوس عاشق نے ہنستے ہوئے بتایا کہ ’مزے کی بات یہ ہے کہ اب میں اور وہ لڑکا قومی اسمبلی کے رکن بن گئے ہیں‘، لڑکے کا نام پوچھنے پر فردوس عاشق نے بتایا کہ ’اس لڑکے کا نام خواجہ سعد رفیق تھا‘۔