• KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

توقع ہے روس-یوکرین گندم معاہدے پر پاکستان کے خدشات پر غور ہوگا، بلاول بھٹو

شائع July 20, 2023
وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے اپنے یوکرینی ہم منصب کا استقبال کیا—فوٹو: دفترخارجہ /ٹوئٹر
وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے اپنے یوکرینی ہم منصب کا استقبال کیا—فوٹو: دفترخارجہ /ٹوئٹر
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ روس اور یوکرین میں جنگ کی وجہ سے سپلائی چین میں درپیش رکاوٹوں کے اثرات پاکستان پر بھی مرتکب ہوئے ہیں—فوٹو: ڈان نیوز
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ روس اور یوکرین میں جنگ کی وجہ سے سپلائی چین میں درپیش رکاوٹوں کے اثرات پاکستان پر بھی مرتکب ہوئے ہیں—فوٹو: ڈان نیوز

وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے توقع ظاہر کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، روس اور ترکیہ میں میرے شراکت دار یوکرین گندم معاہدے پر پاکستان کے خدشات پر غور کریں گے۔

اسلام آباد میں پاکستان کے دورے پر موجود یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یوکرین سے دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات استوار کرنا پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کو فروغ دینے کا خواہاں ہے اور روس، یوکرین تنازع مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کہ ہم نے ملاقات میں دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے کے لیے باقاعدہ مذاکرات اور تعلقات کی اہمیت پر اتفاق کیا، ہم مقررہ وقت پر مختلف ادارہ جاتی مکینزم میں اجلاس منعقد کرنے پر بھی متفق ہیں۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم اپنے تعلقات بڑھانے کے لیے اپنی بات چیت جاری رکھیں گے، ہم نے یوکرین کی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے، میں نے یوکرین کے موجودہ حالات پر وزیر خارجہ سے بات کی، مجھے یوکرین کی صورت حال پر گہری تشویش ہے اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

وزیر خارجہ نے مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے یوکرین اور روس کے درمیان تنازعہ کے پرامن حل کی توقع ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، دونوں ممالک کے درمیان مسائل بات چیت کے ذریعے حل ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اپنے معاشی چیلنجوں کے باوجود ہم نے یوکرین کو انسانی بنیادوں پرامداد فراہم کی، طویل تنازع شہریوں کے لیے بے پناہ مشکلات اور مصائب لاتا ہے، اس لیے ہمیں امید ہے کہ امن قائم ہو گا تاکہ یوکرین اور روس کے لوگ امن سے زندگی گزار سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری ملاقات کے دوران میں نے بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے تنازعات اور مسائل کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا اور پاکستان امن کے لیے ہونے والے اقدامات کی حمایت کے لیے تیار ہے جو کہ خطے میں استحکام لا سکتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایک غیر مستحکم خطے میں ایک ملک کے طور پر ہم سمجھتے ہیں کہ علاقائی تنازعات پر اتنا عرصہ وقف کرنا اجتماعی سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کی جنگ دنیا کے جنوب میں ترقی پذیر ممالک کے لیے بھی مشکلات کا باعث بنی ہے، بالخصوص ایندھن، خوراک اور کھاد کی قلت کے معاملے میں پاکستان بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے، اس لیے ہم نے امن اور مفاہمت کے فروغ میں اپنے مفادات رکھے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے پرامن حل کی امید رکھتے ہیں، میں خاص طور پر یوکرین کی حکومت کو اس کے اصولی مؤقف اور امتیازی سلوک، نفرت یا تشدد کے لیے اکسانے والی مذہبی منافرت کے خلاف قرارداد کی حمایت کے لیے سراہتا ہوں جنہوں نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اجلاس میں اس قراردار کی حمایت کی۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کو فروغ دینے کا خواہاں ہے اور روس اور یوکرین کا تنازع مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرین میں جنگ کی وجہ سے سپلائی چین میں درپیش رکاوٹوں کے اثرات پاکستان پر بھی مرتکب ہوئے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے یوکرین گندم معاہدہ بحال کرانے کی کوشش کے لیے اقوام متحدہ اور ترکیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، روس اور ترکیہ میں شراکت داروں سے توقع ہے کہ وہ پاکستان کے ان خدشات پر غور کریں گے کہ گندم کی فراہمی کے معاہدے کو بحال کیا جائے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان اور یوکرین کے تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے اور اس میں تجارت اور سرمایہ کاری، زرعی اور دفاعی تعاون، ثقافتی تبادلے اور عوام کے درمیان گہرے روابط شامل ہیں، ہم باہمی فائدے کے تمام شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں، تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی تعمیر پاکستان کے لیے ترجیحی شعبہ ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان یوکرین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات بڑھانے کا خواہاں ہے، یوکرین کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔

اس موقع پر یوکرین کے وزیرخارجہ دیمیٹرو کولیبا نے کہا کہ پاکستان اور یوکرین کے درمیان 30 سال سے تعلقات قائم ہیں، ہم تجارت اور تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں یوکرینی اشیا کی رسائی کو آسان بنایا جائے، ہم اپنی سلامتی اور خودمختاری کی حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستانی طلباکو تعلیمی سہولت کے علاوہ پاکستان کو ڈیجیٹلائزیشن آف سٹیٹ سروسز میں معاونت کرسکتے ہیں۔

یوکرین کے وزیرخارجہ نے کہا کہ جنگ کے نتیجے میں دنیا میں خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

خیال رہے کہ یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا اپنے پہلے سفارتی دورے پر پاکستان پہنچے جہاں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور دفتر خارجہ کے اعلیٰ عہدیداران نے ان کا استقبال کیا۔

اس موقع پر پاکستان اور یوکرین نے تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، فوڈ سکیورٹی، دفاعی تعاون، ثقافتی تبادلوں اور عوام سے عوام کے رابطوں سمیت باہمی فائدے کے تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024