• KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

برطانیہ کی ٹرانس پیسیفک تجارتی بلاک میں شمولیت

شائع July 17, 2023
توقع ہے کہ معاہدہ پارلیمانی اسکروٹنی اور قانون سازی کے بعد آئندہ برس کی دوسری سہہ ماہی میں نافذ العمل ہو جائے گا — فائل فوٹو: ڈان نیوز
توقع ہے کہ معاہدہ پارلیمانی اسکروٹنی اور قانون سازی کے بعد آئندہ برس کی دوسری سہہ ماہی میں نافذ العمل ہو جائے گا — فائل فوٹو: ڈان نیوز

برطانیہ کی حکومت نے بڑے ایشیا پیسیفک بلاک میں شمولیت کے لیے باضابطہ طور پر معاہدے پر دستخط کردیے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق برطانیہ نے بلاک میں اپنی شمولیت کو بریگزٹ کے بعد اپنی سب سے بڑی تجارتی ڈیل قرار دیا۔

برطانیہ کے بزنس اینڈ ٹریڈ سیکریٹری نے نیوزی لینڈ میں ٹرانس پیسفک پارٹنرشپ (سی پی ٹی پی پی) کے جامع اور ترقی پسند معاہدے کے پروٹوکول پر دستخط کیے۔

بلاک میں شمولیت کے بعد برطانیہ 2018 میں بننے والے بلاک میں شامل ہونے والا پہلا یورپی ملک بن گیا۔

سی پی ٹی پی پی میں ’جی سیون‘ میں شامل برطانیہ کے ساتھی اراکین کینیڈا، جاپان، اس کے دیرینہ اتحادی آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے علاوہ برونائی، چلی، ملائیشیا، میکسیکو، پیرو، سنگاپور اور ویتنام شامل ہیں۔

بلاک میں برطانوی شمولیت کو خطے میں چینی تسلط کے خلاف رکاوٹ کے طور پر دیکھا گیا جب کہ بیجنگ نے بھی اس میں شمولیت کے لیے درخواست دی ہے۔

اسکائی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں برطانوی عہدیدار نے کہا کہ اس معاہدے سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانیہ کھلے اور وسیع ذہن کے ساتھ دنیا کی جانب دیکھ رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہم تیزی سے ترقی کرنے والے خطے میں نشست رکھتے ہیں جب کہ کئی ممالک اس میں شامل ہونے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں، میں بہت پرجوش ہوں کہ ہم یورپی یونین چھوڑنے کے بعد سب سے بڑا تجارتی معاہدہ کر رہے ہیں۔

تین سال قبل یورپی یونین میں اپنے قریبی پڑوسیوں کے ساتھ تقریباً 50 سال کے تعلقات کو باضابطہ طور پر منقطع کرنے کے بعد سے لندن ’عالمی برطانیہ‘ کی حکمت عملی پر زور دے رہا ہے۔

آکلینڈ میں سی پی ٹی پی پی کے اجلاس میں دستخط کے ساتھ تقریباً دو سال سے جاری بات چیت کے بعد برطانیہ کی رکنیت کی باقاعدہ تصدیق ہوگئی۔

برطانوی حکومت نے کہا کہ یہ معاہدہ برطانوی کاروباری اداروں کو 50 کروڑ سے زیادہ لوگوں کی مارکیٹ اور بڑے خطے تک رسائی فراہم کرے گا۔

توقع ہے کہ معاہدہ پارلیمانی اسکروٹنی اور قانون سازی کے بعد آئندہ برس کی دوسری سہہ ماہی میں نافذ العمل ہو جائے گا۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ 27 رکنی دنیا کے سب سے بڑے تجارتی بلاک یورپی یونین کو چھوڑنے والا ملک معیشت کو ہونے والے معاشی نقصان کی تلافی کے لیے جدوجہد کرے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024