• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

ایران کے ساتھ سرحدی معاہدے کے ثمرات جلد دکھائی دیں گے، آرمی چیف

شائع July 17, 2023
دورے کے دوسرے جنرل عاصم منیر کی ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں — تصویر: مہر
دورے کے دوسرے جنرل عاصم منیر کی ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں — تصویر: مہر

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر رہنماؤں سے ملاقات کی، جس میں فریقین نے مشترکہ سرحدوں پر تعاون بڑھانے اور دہشت گرد گروپوں سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے اور نیم سرکاری نیوز ایجنسی ’مہر‘ نے رپورٹ کیا کہ جنرل عاصم منیر نے اتوار کو ایران کے اپنے دو روزہ دورے کے اختتام پر کہا کہ دونوں ممالک نے سرحدی سیکیورٹی کو بڑھانے کے لیے ’اچھے سمجھوتے‘ کیے ہیں۔

انہوں نے پائیدار سیکیورٹی کو عملی جامہ پہنانے کی غرض سے ان اقدامات کو تیز کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

آرمی چیف نے دورے کے دوران ایرانی حکام کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے عوام جلد از جلد اس تعاون کے اثرات دیکھیں گے۔

دورے کے دوسرے دن جنرل عاصم منیر کی ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں، جبکہ پہلے روز انہوں نے مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری سمیت ایران کی اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقات کی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں کہا کہ ’دونوں اطراف کے فوجی کمانڈروں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشت گردی خطے کے لیے بالعموم اور دونوں ممالک کے لیے خاص طور پر مشترکہ خطرہ ہے۔‘

خبر رساں ادارے ’مہر‘ کی رپورٹ کے مطابق اتوار کی ملاقات میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران کی حکمت عملی، سیکیورٹی سرحدوں کو محفوظ اقتصادی سرحدوں میں بدلنا اور سرحدی منڈیوں اور توانائی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمسایہ، اتحادی اور مسلمان ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے۔

خبر رساں ایجنسی نے ابراہیم رئیسی کے حوالے سے کہا کہ ’دوطرفہ معاہدوں پر عمل درآمد میں تیزی لانے سے ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کو مزید فروغ ملے گا اور اس کے نتیجے میں دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان سیاسی تعلقات کی سطح میں بہتری آئے گی۔‘

علاقائی ممالک کے درمیان تعلقات میں رخنہ ڈالنے کی دشمنوں کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ مواقع کو بروئے کار لاتے ہوئے اور باہمی صلاحیتوں کے تبادلے سے دوطرفہ اور علاقائی تعاون کو مضبوط کیا جانا چاہیے۔

مہر کی خبر کے مطابق جنرل عاصم منیر نے اپنے پڑوسیوں، خاص طور پر پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی ایران کی پالیسی کی تعریف کی اور اسے ’اسلامی دنیا کے لیے ایک بہت قیمتی موقع‘ قرار دیا۔

دوسری جانب علیحدہ ملاقات میں جنرل عاصم منیر اور ایرانی وزیر خارجہ نے مشترکہ سرحدوں پر تعاون بڑھانے اور دہشت گرد گروہوں سے نمٹنے پر زور دیا۔

خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ خطے میں موجودہ نئی ڈائنامکس پر زور دیتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک اسلامی دنیا کے مسائل کے حوالے سے تزویراتی نقطہ نظر اپناتے ہوئے اپنے دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لیے مزید اقدامات کریں گے۔

جنرل عاصم منیر نے دونوں ممالک کے درمیان مذہبی، ثقافتی اور تاریخی مشترکات کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ ’پاکستان، ایران جیسا پڑوسی رکھنے پر خوش ہے اور تمام شعبوں میں تعلقات کی توسیع کا خیرمقدم کرتا ہے‘۔

ملاقات میں فریقین نے اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے، پاک ۔ ایران گیس پائپ لائن اور بجلی کی برآمدات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024