شاپنگ پر جاتی ہوں تو لوگ مجھے میرے بیٹے کی گرل فرینڈ سمجھتے ہیں، شائستہ لودھی
نامور میزبان و اداکار شائستہ لودھی کا کہنا ہے کہ جب وہ اپنے بیٹے کے ساتھ شاپنگ کرنے جاتی ہیں تو لوگ انہیں اپنے بیٹے کی گرل فرینڈ یا بہن سمجھنے لگتے ہیں، ’کچھ لوگ طنزیہ انداز میں کہتے ہیں کہ بیٹے بڑے ہوگئے ہیں مجھے اپنے لباس پہننے کا انداز بہتر کرنا چاہیے۔ ’
شائستہ لودھی شوبز انڈسٹری سے کئی سالوں سے وابستہ ہیں، انہوں نے طویل عرصے تک مارننگ شو کی میزبانی کی اور بعدازاں ڈراما انڈسٹری میں قدم رکھا جہاں انہوں نے کئی ڈراموں میں اداکاری کرکے مداحوں سے پزیرائی حاصل کی۔
اداکارہ اور کامیاب میزبان ہونے کے ساتھ ساتھ شائستہ لودھی ایک کامیاب ڈاکٹر بھی ہیں، انہوں نے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کی۔
شوبز انڈسٹری اور بطور ٹی وی میزبان کام کرنے، شادی اور پھر بچوں کی ذمہ داریوں کے باوجود انہوں نے کبھی بھی اپنے پیشے سے مکمل علیحدگی اختیار نہیں کی، وہ کہتی ہیں کہ انہیں میڈیا میں کام کرنے سے زیادہ میڈیکل کی نوکری کرنے میں مزہ آیا ہے۔
شائستہ لودھی اب بطور Aesthetic physician کے نام سے اپنا کلینک چلاتی ہیں جس کی شاخیں کراچی اور لاہور میں ہیں۔
شائستہ لودھی کی شادی جون 2015 میں ہوئی تھی، اب کی ایک بیٹی اور دو بیٹے بھی ہیں۔
البتہ حال ہی میں انہوں نے ایک یوٹیوب چینل کے پروگرام میں شرکت کی تھی جہاں انہوں نے سوشل میڈیا ٹرولنگ پر بات کی۔
شائستہ کا کہنا ہے کہ جب وہ اپنے بیٹے کے ساتھ باہر جاتی ہیں تو اکثر لوگ غلط فہمی کا شکار ہوجاتے ہیں کہ میں اپنے بیٹے کی گرل فرینڈ ہوں۔
شائستہ نے کہا کہ ’اگر آپ اپنے بچوں کی ماں نہیں لگتیں تو اس میں کیا آپ کا قصور ہے؟ اگر آپ نے نوجوانی کی عمر میں بچے پیدا کرلیے ہیں تو اس میں کیا آپ کا قصور ہے؟ اس پر بھی لوگ ٹرولنگ کرتے ہیں‘۔
شائستہ لودھی نے اپنے اوپر ہونے والی تنیقد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’لوگ طنز کرتے ہیں کہ ’شرم نہیں آتی! بچے اتنے بڑے ہوگئے ہیں اور ماں اس طرح کے کپڑے پہن رہی ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’جب ہم پاکستان سے باہر جاتے ہیں، تو ایک روز شاپنگ کے دوران میرا بیٹا بھی کپڑے خرید رہا تھا، میں بھی وہیں پر موجود تھی، چونکہ وہاں کا کلچر ہمارے ملک سے مختلف ہے، اس لیے کاؤنٹر پر بیٹھے ایک شخص نے میرے بیٹے کو میری طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’اپنی دوست سے بھی پوچھ لیں کہ انہیں کچھ چاہیے تو نہیں‘۔
شائستہ نے بتایا کہ ’مجھے اس وقت ہنسی آئی اور واضح کیا کہ میں اس کی ماں ہوں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم اس بات کو منفی اور مثبت دونوں طرح سے لےسکتے ہیں، لیکن بدقسمتی سے ہمارے معاشرے کے لوگوں کی ایسی عادت ہے کہ ہم اس بات کو طعنہ بنادیتے ہیں۔‘
اداکارہ نے کہا کہ ’میں ایک ڈاکٹر بھی ہوں اور عوامی شخصیت بھی ہوں، لباس کے حوالے جو مجھے بہتر لگ رہا ہے میں وہی پہنوں گی، اس میں لوگوں کو کیا مسئلہ ہے؟‘
اس سے قبل شائستہ لودھی نے جیو انٹرٹینمنٹ کے پروگرام ہنسنا منع ہے میں بھی شرکت کی تھی جہاں انہوں نے اسی موضوع کے حوالے سے گفتگو کی تھی۔
پروگرام کے دوران میزبان کی جانب سے شائستہ لودھی سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں اپنے بچوں کی بہن یا پارٹنر سمجھنے میں لوگوں کو غلط فہمی ہوئی ہے؟
جس پر شائستہ لودھی نے انکشاف کیا تھا کہ کئی عوامی مقامات پر لوگ انہیں ان کے بیٹے کی گرل فرینڈ سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کے ساتھ گھومنے پھرنے کے دوران لوگ اکثر ان کے پاس آتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ میں اپنے بیٹے کی بہن ہوں یا جیون ساتھی ہوں، اب لوگ ایسا سمجھتے ہیں تو سمجھتے رہیں، مجھے بھی یہ سن کر خوشی ہوتی ہے۔
شائستہ نے کہا کہ ’میں کیوں جھوٹ بولوں، جب لوگ مجھے میرے بیٹے کی دوست یا بہن سمجھتے ہیں تو مجھے خوشی ہوتی ہے کہ میں نے اس عمر میں اپنی صحت کو فٹ رکھا ہوا ہے‘۔