• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

آج کوئی بھی شخص اکیلے بیٹھ کر تھیٹر نہیں دیکھ سکتا، وسیم عباس

شائع July 14, 2023
— فائل فوٹو: اسکرین شاٹ/یوٹیوب
— فائل فوٹو: اسکرین شاٹ/یوٹیوب

سینئر اداکار وسیم عباس کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی میں 26 سال تھیٹر کیا ہے، لیکن آج کے فنکار و اداکار جس طرح کا تھیٹر کر رہے ہیں اس طرح کوئی بھی شخص اکیلے بیٹھ کر بھی تھیٹر نہیں دیکھ سکتا۔

وسیم عباس مشہور گلوکار اور اداکار عنایت حسین بھٹی کے بیٹے ہیں، انہوں نے اپنے کریئر کا آغاز بطور ٹیلی ویژن اداکار لاہور میں کیا۔

وسیم عباس کے حالیہ مشہور ڈراموں ’میرے ہمسفر‘، ’پریم گلی‘، ’آنگن‘، ’خدا اور محبت‘ میں کام کرچکے ہیں۔

حال ہی میں انہوں نے اے پلس کے پروگرام چاکلیٹ ٹائمز میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنے ڈراموں، کیریئر اور تھیٹر کے حوالے سے گفتگو کی۔

انہوں نے تھیٹر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آج سے 26 سال پہلے تھیٹرز میں فیملی اور خواتین آکر دیکھتی تھیں لیکن آج کے تھیٹر میں خواتین تو دور کی بات مرد بھی چھپ کر آکر دیکھتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’آج اگر بہتر تھیٹر ہورہا ہوتا تو میں ٹیلی ویژن پر اداکاری کرنے کے بجائے تھیٹر کر رہا ہوتا، میں نے 26 سال تھیٹر کیا ہے، مجھے اسٹیج پر ناظرین کے سامنے اداکاری کرنا بہت پسند تھا۔‘

وسیم عباس نے کہا کہ ’آج بہت سے جونیئر فنکار تھیٹر کر رہے ہیں، کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ پلے فیملی کے ساتھ نہیں دیکھ سکتے یا کچھ پلے صرف دوستوں کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے، مجھے افسوس اس بات کا ہے کہ آج جو فنکار تھیڑ کر رہے ہیں اس طرح کوئی بھی شخص اکیلے بیٹھ کر بھی نہیں دیکھ سکتا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اگر چاہیں تو تھیٹر میں چیک اینڈ بیلنس رکھنا بہت آسان ہے، مجھے سب سے زیادہ اگر کسی کی بربادی کا افسوس ہے تو وہ تھیٹر ہے لیکن ہماری فلمی صنعت نے کافی ترقی کی ہے۔‘

میزبان کے ایک سوال پر اداکار نے کہا کہ ’ایک روز میں نے اپنے بیٹے سے کہا تھا کہ ڈرامے کی ریکارڈنگ ختم ہو گئی ہے، جلد آن ایئر ہونے والا ہے، بس دعا کرو کہ جب بھی یہ ڈراما نشر ہو تو لوڈ شیڈنگ ہو جائے، یہ دیکھنے کے قابل نہیں، بہت بکواس پلے ہے، لیکن جب یہ ڈراما نشر ہوا تو اس ڈرامے نے ریٹنگ کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔‘

انہوں نے اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے یہ تسلیم کیا کہ مواد بنانے والے پروڈیوسرز اکثر کامیابی کا پیمانہ ریٹنگ کو دیکھ کر اُس پلے پر ہونے والی تنقید کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔

اداکارہ نادیہ افگن کا یمنیٰ زیدی کو اوور ریٹڈ اداکارہ کہنے پر وسیم عباس نے کہا کہ ’یہ نادیہ افگن کی ذاتی رائے تھی، کسی کو اس پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔‘

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تنقید کو انفرادی نقطہ نظر سے دیکھنا چاہیے، تاہم میرے نزدیک یمنیٰ زیدی بہترین اداکارہ ہیں، بہت لڑکیاں ایسی ہوتی ہیں جو اپنا کام بہت زیادہ محنت اور لگن کے ساتھ کرتی ہیں۔

انٹرویو کے دوران وسیم عباس نے اپنے بیٹے علی عباس کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہوں نے اپنے کیریئر میں انہیں کوئی سپورٹ یا ان کی کسی پروڈیوسر سے سفارش نہیں کروائی۔

اداکارہ نے کہا کہ ان کا بیٹا علی عباس میں قابلیت اور لگن ہونے کے باوجود وہ پاکستانی ٹیلی ویژن انڈسٹری میں انڈر ریٹڈ (کم شہرت) اداکار ہیں، یہ میری ذاتی رائے ہے تاہم نادیہ افگن نے جو بولا وہ قیامت خیز والی بات نہیں ہے، وہ ان کی اپنی ذاتی رائے تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024