وزارت قانون جنسی جرائم میں ملوث مجرموں کے اندراج کیلئے قوانین کو حتمی شکل دینے کیلئے تیار
وزارت قانون و انصاف، خصوصی کمیٹی اور قومی کمیشن برائے حقوق اطفال قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر جنسی جرائم میں ملوث مجرموں کے ناموں کے اندراج کے لیے جامع ڈیٹابیس تیار کرنے سے متعلق قوانین کو حتمی شکل دینے کے لیے تیار ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کے روز وزارت قانون میں جنسی جرائم میں ملوث مجرموں کا جامع ڈیٹابیس تیار کرنے کے قواعد پر تبادلہ خیال اور اسے حتمی شکل دینے کے لیے اجلاس بلایا گیا۔
اجلاس کی صدارت وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کی، اجلاس میں چائلڈ رائٹس کمیشن کی چیئر پرسن سینیٹر عائشہ رضا فاروق، کمیٹی کے فوکل پرسن اسامہ ملک اور سیکشن افسر جے آر سلطان نے شرکت کی۔
یہ اجلاس معاملے پر اب تک ہونے والی پیش رفت کے بارے میں اپ ڈیٹ پیش کرنے کے لیے منعقد کیا گیا تھا، جے آر سلطان نے ان پیچیدہ قانونی پہلوؤں کی وضاحت کی جن پر جامع اور مؤثر نظام وضع کرنے سے قبل غور کرنے کی ضرورت ہے، کمیٹی کے فوکل پرسن اسامہ ملک نے ڈیٹابیس کو برقرار رکھنے اور ڈیٹابیس انتظام کے ٹیکنیکل پہلوؤں کے بارے میں اہم نکات فراہم کیے۔
قواعد کو خصوصی کمیٹی کی جانب سے اینٹی ریپ (انویسٹی گیش اینڈ ٹرائل) ایکٹ 2021 کے تحت حتمی شکل دی جائے گی۔
وزیر قانون نے شہریوں بالخصوص بچوں کے تحفظ اور ان کی سلامتی کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیا، انہوں نے خصوصی کمیٹی کے لیے وزارت قانون کی جانب سے مکمل حمایت اور مضبوط و مؤثر نظام تیار کرنے کے لیے اس کی کوششوں میں تعاون کے لیے پختہ عزم کا اظہار کیا۔
جنسی جرائم میں ملوث مجرموں کا ڈیٹابیس تیار کرنا جنسی جرائم میں کمی اور اس طرح کے گھناؤنے جرائم کو روکنے کے لیے انتہائی اہم قدم ہے۔
ڈیٹابیس قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جنسی جرائم میں سزا یافتہ مجرموں کی نگرانی اور ان کا سراغ لگانے کے قابل بنائے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ان مجرموں کا مناسب طریقے سے انتظام کیا جا رہا ہے اور ہر وقت ان کا ٹھکانہ معلوم ہے۔
حکومت کی جانب سے اس اقدام کو نافذ کرنے کا مقصد عوامی تحفظ کو بڑھانا، شفافیت کو فروغ دینا اور ممکنہ جنسی جرائم کو روکنا ہے۔
وزیر قانون نے خصوصی کمیٹی کے ساتھ مل کر جلد از جلد جنسی جرائم میں ملوث مجرموں کے ڈیٹابیس کے لیے قواعد و ضوابط کو حتمی شکل دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
یہ ڈیٹابیس قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے لیے اہم ٹول کے طور پر کام کرے گا، یہ بہتر ہم آہنگی کی سہولت فراہم کرے گا اور محفوظ معاشرے میں اپنا حصہ ڈالے گا۔