• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج کی منظوری کے بعد پاکستانی بانڈز کی قدر میں اضافہ

شائع July 13, 2023
29 جون کو پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ملک کے معاشی بحران کو کم کرنے کے لیے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا معاہدہ ہوا تھا — فائل فوٹو: ڈان نیوز
29 جون کو پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ملک کے معاشی بحران کو کم کرنے کے لیے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا معاہدہ ہوا تھا — فائل فوٹو: ڈان نیوز

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی جانب سے 3 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کی منظوری کے بعد پاکستان کے ڈالر بانڈز میں 1.7 سینٹس کا اضافہ ہوا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ میں ٹریڈ ویب کے اعداد و شمار کے مطابق 2024 اور 2027 میں میچور ہونے والے بانڈز مزید مضبوط ہوئے اور اس میں 1.75 سینٹس کا اضافہ ہوا۔

2027 میں میچور ہونے والا بانڈ 10 مہینے کی بُلند ترین شرح فی ڈالر 53 سینٹس پر پہنچ گیا جبکہ 2024 والا ایک سال کی بُلند ترین سطح 80 سینٹس پر ٹریڈ ہورہا ہے۔

غیرملکی کرنسی کی قلت کے سبب پاکستان کے دیوالیہ ہونے کے خدشات کا اظہار کیا جارہا تھا، اسے متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالر اور رواں ہفتے کے اوائل میں سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر بھی موصول ہو چکے ہیں۔

29 جون کو پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ملک کے معاشی بحران کو کم کرنے کے لیے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا معاہدہ ہوا تھا۔

ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد آئی ایم ایف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کے نئے اسٹینڈ بائی انتظامات سے تعاون یافتہ پروگرام ملکی اور بیرونی عدم توازن کو دور کرنے کے لیے ایک پالیسی اینکر اور کثیر جہتی اور دوطرفہ شراکت داروں کی مالی مدد کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرے گا۔

آئی ایم ایف نے کہا کہ یہ پروگرام چار اہم نکات پر توجہ مرکوز کرے گا، جس میں سال 24-2023 کے بجٹ کا نفاذ شامل ہے تاکہ پاکستان کی مالیاتی ایڈجسٹمنٹ کو آسان بنایا جاسکے اور اہم سماجی اخراجات کی حفاظت کرتے ہوئے قرضوں کی پائیداری کو یقینی بنایا جاسکے۔

3 ارب ڈالر فنڈنگ کا 9 مہینے کے لیے معاہدہ پاکستان کی توقعات سے بہتر ہے، جو قبل ازیں 2019 کے 6.5 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کے تحت 2.5 ارب ڈالر کے اجرا کا منتظر تھا، یہ معاہدہ 30 جون کو ختم ہو گیا۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024