• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

وزیراعظم کی دریاؤں میں ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے فول پروف انتظامات کی ہدایت

شائع July 10, 2023
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے فرض شناس سپوتوں کو مجھ سمیت پوری قوم خراجِ تحسین پیش کرتی ہے— فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے فرض شناس سپوتوں کو مجھ سمیت پوری قوم خراجِ تحسین پیش کرتی ہے— فوٹو: ڈان نیوز

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ریسکیو اداروں کو دریائے راوی، چناب اور ستلج میں ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فول پروف انتظامات کرنے کی ہدایت کر دی۔

یہ ہدایت ایسے وقت میں جاری کی گئی ہیں جب پنجاب کے مختلف شہروں میں آج اور کل (11 جولائی) کو شدید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے جبکہ دریائے چناب اور راوی میں طغیانی کا خدشہ ہے کیونکہ بھارت کی شمالی ریاستوں میں ہونے والی مسلسل بارش نے پانی کے اخراج میں اضافہ کر دیا ہے۔

ایک روز قبل راوی اور توی دریا کے مقام پر پھنسے 5 رینجرز اہلکاروں سمیت کم از کم 95 افراد کو بچا لیا گیا تھا جب کہ بھارت کی جانب سے اضافی آمد کی وجہ سے دریاؤں میں پانی خطرناک سطح پر پہنچ گیا۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان میں وزیرِ اعظم نے ممکنہ طور پر متاثر ہونے والے علاقوں میں لوگوں کی آگاہی، بروقت اور باحفاظت انخلا کی تیاریوں کی بھی ہدایت کی۔

شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ رینجرز اور ریسکیو کی بروقت امدادی کارروائی سے خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد کی جان بچائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے فرض شناس سپوتوں کو مجھ سمیت پوری قوم خراجِ تحسین پیش کرتی ہے۔

اگلے 24 گھنٹوں میں شدید بارشوں کی پیشگوئی

فلڈ فارکاسٹنگ ڈویژن (ایف ایف ڈی) کی تازہ رپورٹ میں پیشگوئی کی گئی ہے کہ دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے جبکہ دریائے راوی میں اگلے 24 گھنٹوں کے دوران درمیانے درجے کے سیلاب کی توقع ہے۔

ایف ایف ڈی نے مزید کہا کہ دریائے چناب میں مرالہ اور قادر آباد کے مقام پر درمیانے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے جبکہ تمام بڑے دریاؤں میں پانی معمول کے مطابق بہہ رہا ہے۔

دوسری جانب ایف ایف ڈی نے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارشوں کی پیشگوئی کی ہے اور دریائے ستلج کے اطراف ایک، دو علاقوں میں شدید بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

مزید بتایا گیا کہ دریائے سندھ کے اَپر کیچپمنٹ، جہلم، چناب، راوی کے علاوہ اسلام آباد اور پشاور، کوہاٹ بنوں، ڈیرہ اسمٰعیل خان، راولپنڈی اور سرگودھا ڈویژن میں کہیں کہیں تیز ہواؤں کے ساتھ تیز بارشوں کا امکان ہے۔

ایف ایف ڈی کے مطابق لاہور، ڈیرہ غازی خان، ملتان ڈویژن کے علاوہ شمالی بلوچستان اور جنوب مشرقی سندھ میں بھی کہیں کہیں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہیں۔

اتوار کو نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے تمام سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کو تیار رہنے کی ہدایت کردی تھی کیونکہ لاہور، نارروال اور سیالکوٹ میں اگلے 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران شدید بارشیں ہو سکتی ہیں۔

این ڈی ایم اے نے اندازہ لگایا ہے کہ بارشوں کے سبب تقریباً 9 لاکھ افراد متاثر ہوسکتے ہیں۔

جاں بحق افراد کی تعداد 80 تک جاپہنچی

این ڈی ایم نے حالیہ رپورٹ میں بتایا کہ 25 جون کو شروع ہونے والے مون سون سیزن کے نتیجے میں اب تک 80 افراد جاں بحق اور 142 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں 4 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، اب تک بارشوں سے پنجاب میں سب سے زیادہ 49 افراد کی اموات ہوئی ہیں۔

مزید بتایا کہ خیبرپختونخوا میں 20، بلوچستان میں 6، سندھ میں 2 اور آزاد کشمیر میں 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ کے مٹھی میں زیادہ سے زیادہ 68 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، پنجاب میں نارووال میں سب سے زیادہ 36 ملی میٹر جبکہ خیبرپختونخوا کے علاقے شنکیاری میں 42 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024