شمالی بھارت میں بارش، سیلاب کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک
شمالی بھارت میں شدید بارشوں کے نتیجے میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے سبب کم از کم 22 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق متعلقہ حکام اور مقامی میڈیا نے بتایا کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں شدید بارشوں کے بعد اسکولوں کو بند کر دیا گیا ہے، ہماچل پردیش میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ نے رپورٹ کیا کہ شمالی ریاستوں ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، اتر پردیش، مقبوضہ کشمیر اور پنجاب میں اتوار کو سیلاب اور لینڈسلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہوگئے۔
ہماچل پردیش میں سیلاب کے سبب ایک پُل تباہ ہو گیا اور وہ متعدد جھونپڑیوں کو بہا کر لے گیا۔
بھارتی خبر ایجنسی ’اے این آئی‘ کی جانب سے جاری فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ حکام ہیلی کاپٹر کے ذریعے لوگوں کو ریسکیو کر رہے ہیں، جو بارشوں کی وجہ سے سڑکوں اور پُلوں پر پھنس گئے تھے۔
مقامی میڈیا نے بتایا کہ شمالی ریاستوں بشمول پنجاب، دہلی اور اتراکھنڈ میں سڑکیں زیر آب ہیں، کچھ علاقوں میں ریسکیو اہلکار اپنے گھروں میں پھنسنے لوگوں کو بچانے کے لیے ربر کی کشتیاں استعمال کر رہے ہیں۔
ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے سوشل میڈیا پر اپیل کی کہ اپنے گھروں میں رہیں کیونکہ اگلے 24 گھنٹوں میں مزید موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے ایک سینئر حکام نے بتایا کہ ہماچل پردیش کے متعدد اضلاع میں ایک دن میں ایک مہینے جتنی بارش ہوئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق یکم جون کو شروع ہونے والے مون سون سیزن میں اب تک اوسط کے مقابلے میں دہلی، پنجاب اور ہماچل پردیش میں 112 فیصد، 100 فیصد اور 70 فیصد زیادہ بارشیں ہوچکی ہیں۔