فیکٹ چیک: ذکا اشرف کے نام سے ٹوئٹر پر موجود تصدیق شدہ اکاؤنٹ جعلی قرار
پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے نئے چیئرمین ذکا اشرف کے نام سے چلایا جانے والا ٹوئٹر کا تصدیق شدہ اکاؤنٹ ان کا نہیں ہے۔
ذکا اشرف کے نام سے اس اکاؤنٹ کی تصدیق جون 2023 میں کی گئی اور اس کے ٹوئٹر پر 8ہزار سے زائد فالوورز ہیں اور ان کے اکاؤنٹ کے تعارف میں چیئرمین پی سی بی بھی لکھا ہوا ہے۔
فروری 2021 میں بنائے گئے اس جعلی اکاؤنٹ سے اب تک کُل 55 ٹوئٹس کی گئی ہیں۔
کرکٹ بورڈ کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ ذکا اشرف کا ٹوئٹر پر کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے اور ان کے نام سے اکاؤنٹ بنانے والے شخص نے یقیناً ٹوئٹر پر رقم ادا کر کے تصدیق شدہ اکاؤنٹ کا حامل بلیو ٹک حاصل کیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ اس اکاؤنٹ کے حوالے سے ٹوئٹر کو رپورٹ کر دیا گیا ہے۔
ٹوئٹر نے گزشتہ سال نومبر میں نیلے رنگ کے نشان(بلیو ٹک) کے لیے اضافی رقم کی ادائیگی کا قانون متعارف کرایا تھا اور کئی تصدیق شدہ لاکھوں اور ہزاروں فالووورز کے حامل اکاؤنٹس کو بلیو ٹک سے محروم کردیا تھا جس کے ساتھ ہی غلط معلومات کا ایک بحران شروع ہو گیا تھا۔
مختلف لوگوں نے ٹوئٹر کی اس سروس کا فائدہ اٹھا کر معروف شخصیات، برانڈز اور کمپنیوں کے نام سے اکاؤنٹ بنائے جس سے ان کی ساکھ کو کافی نقصان پہنچا جس کے بعد وقتی طور پر ایلون مسک کی کمپنی نے یہ سروس بند کردی تھی۔
تاہم دسمبر میں رقم ادا کر کے حاصل کی جانے والی اس سروس کا دوبارہ آغاز کردیا گیا تھا جس میں لوگوں کے انفرادی اکاؤنٹس کو بلیو ٹک جبکہ کاروباری اور سرکاری اکاؤنٹس کو بالترتیب گولڈ اور سرمئی رنگ کے ٹک سے نوازنے کا اعلان کیا گیا لیکن اس کے لیے ماہانہ 2ہزار 250 روپے یا سالانہ 23ہزار 700 روپے ادا کرنے کی شرط عائد کی گئی۔
ایلون مسک نے گزشتہ سال اعلان کیا تھا کہ جو لوگ سی دوسرے شخص یا کمپنی کا روپ دھار کر پیروڈی اکاؤنٹ لکھے بغیر اسے اپنائیں گے، ان کے اکاؤنٹ کو وارننگ دیے بغیر بند کردیا جائے گا۔
یہ معاملہ اس وقت مزید خبروں کی زینت بن گیا تھا جب معروف دوا ساز عالمی کمپنی ایلی للی کے نام سے بنائے گئے بلیو ٹک کے حامل جعلی ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کی گئی تھی کہ وہ اپنے صارفین کو مفت انسولین فراہم کریں گے، اس کے نتیجے میں کمپنی کو اسٹاک مارکیٹ میں بڑا دھچکا لگا تھا اور اس سے قبل کہ وہ یہ معاملہ سنبھال پاتے، ان کو بھاری مالی نقصان ہو چکا تھا۔
ذکا اشرف کے نام کے حامل اس جعلی ٹوئٹر اکاؤنٹ سے آج کی گئی ٹوئٹ میں کہا گیا کہ میں نے محمد حفیظ کو چیف سلیکٹر کے عہدے کی پیش کش کی ہے اور اب ان کے جواب کا منتظر ہوں۔
اس سے قبل اسی اکاؤنٹ سے 20 جون 2023 کو کی گئی ایک پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ عمران فرحت کو پاکستان کا بیٹنگ کوچ بنا دیا گیا ہے۔
آج کی گئی ایک اور ٹوئٹ میں کہا گیا کہ میں نے ایمرجنگ ایشیا کپ کے لیے شاہد اسلم کو پاکستان شاہینز کی ٹیم کا منیجر اور محمد حارث کو کپتان مقرر کر دیا ہے۔