• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

چمن جیل سے قیدیوں کے فرار کے وقت زیادہ تر اہلکار غیر حاضر ہونے کا انکشاف

شائع July 3, 2023
4 روز گزر جانے کے باوجود فورسز ان میں سے 13 قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرنے کی کوششوں میں ناکام رہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی
4 روز گزر جانے کے باوجود فورسز ان میں سے 13 قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرنے کی کوششوں میں ناکام رہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی

بلوچستان کی چمن جیل سے ملزمان کے فرار ہونے کی ابتدائی تحقیقات میں سیکیورٹی کی سنگین خامیوں کی نشاندہی ہوئی ہے جبکہ جمعرات کے روز فرار ہونے والے 17 قیدیوں کی حفاظت پر صرف تین اہلکار مامور تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جیل سے فرار ہونے کے 4 روز گزر جانے کے باوجود فورسز ان میں سے 13 قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرنے کی کوششوں میں ناکام رہیں۔

حکام کے مطابق مبینہ طور پر گھناؤنے جرائم کے مقدمات میں ملوث 17 قیدیوں کو اس جیل میں رکھا گیا تھا، ملزمان کو جب صبح کی نماز کے لیے ان کے سیل سے لایا گیا تو وہ ہتھیار چھین کر جیلر اور سیکیورٹی اہلکاروں کو زخمی کرکے فرار ہوگئے۔

ملزمان کے فرار ہونے کے وقت موجود تین سیکیورٹی اہلکاروں میں جیلر بھی شامل تھا جس پر قیدیوں نے اس وقت لاٹھیوں سے حملہ کیا جب انہوں نے سیل کے تالے کھولے، قیدیوں نے ایک اہلکار سے اے کے 47 رائفل چھین لی اور جیل کے مرکزی گیٹ کا تالا توڑ دیا۔

چمن کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) نعیم اچکزئی نے 6 جیل اور پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا جو سیکیورٹی کے ذمہ دار تھے لیکن جیل توڑنے کے وقت اپنی ڈیوٹی پر موجود نہیں تھے۔

حکام کے مطابق سیکیورٹی فورسز کا فرار ہونے والے قیدیوں سے مقابلہ ہوا جس کے دوران ایک قیدی ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔

دیگر قیدیوں کو پکڑنے کے لیے آپریشن شروع کیا گیا، حکام کو خدشہ ہے کہ فرار ملزمان میں سے بہت سے ضلعی سرحد عبور کر کے افغانستان فرار ہوگئے۔

سینئر اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ افغان حکام سے رابطہ کیا گیا ہے اور 13 قیدیوں کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔

تحقیقات کرنے والے اہلکار مفرور ملزمان میں شامل رضاکارانہ طور پر واپس آنے والے ایک ملزم سے بھی پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024