آئی ایم ایف معاہدہ: اسٹاک ایکسچینج میں ایک سیشن میں 2 ہزار سے زائد پوائنٹس کا تاریخی اضافہ
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی انتظامات (ایس بی اے) کا معاہدہ ہونے کے بعد پہلے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک سیشن میں 2000 سے زائد پوائنٹس کا تاریخی اضافہ ہوا۔
عید کی تعطیلات کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے آغاز کے ساتھ ہی بینچ مارک کے ایس سی-100 انڈیکس 5.30 فیصد یا 2230 پوائنٹس اضافے کے بعد 43 ہزار 682 پوائنٹس پر پہنچ گیا تھا، جس کے بعد ٹریڈنگ ایک گھنٹے معطل کر دی گئی تھی۔
ایک گھنٹے کے وقفے کے بعد مارکیٹ دوبارہ کھلنے کے بعد تقریباً 10 بج کر 53 منٹ پر 100 انڈیکس 2257 پوائنٹس یا 5.45 فیصد اضافے کے بعد 43 ہزار 709 پوائنٹس پر پہنچ گیا تھا۔
کے ایس ای 100 انڈیکس 2446 پوائنٹس یا 5.90 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا، جس کے بعد یہ 43 ہزار 899 پوائنٹس پر پہنچ گیا جو عید سے قبل آخری کاروباری روز 41 ہزار 452 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
ابا علی حبیب سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ سلمان نقوی نے بتایا کہ مارکیٹ میں کاروبار اس وقت معطل کر دیا گیا ہے کیونکہ یہ قانون ہے کہ اگر ایک خاص فیصد تک مارکیٹ گھٹے یا بڑھے تو ایک گھنٹے کے لیے معطل کیا جاتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس تیزی کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ 9 ماہ کے لیے 3 ارب ڈالر کا اسٹاف کی سطح کا معاہدہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کی وجہ سے پاکستان کی کرنسی بھی بہتر ہوگی، اس معاہدے کی وجہ سے دوطرفہ اور عالمی اداروں کی جانب سے رکے ہوئے فنڈز بھی آئیں گے، پاکستان میں سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے جنیوا کانفرنس میں جو وعدے ہوئے تھے، وہ فنڈز بھی ملیں گے، پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے اور کریڈٹ ریٹنگ بھی بڑھے گی۔
سلمان نقوی کا مزید کہنا تھا کہ حالات بہتر ہوئے ہیں، پاکستانی معیشت کو ایک اسپیس ملا ہے، اور یہی اثر ہمیں اسٹاک مارکیٹ میں نظر آیا ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ مارکیٹ بہتر چلے گی اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔
فرسٹ نیشنل ایکویٹی کے چیف ایگزیکٹو علی ملک نے بتایا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک ہی سیشن میں تاریخی 4.8 فیصد یا 1987 پوائنٹس کا اضافہ ہوا، اس سے قبل ایک سیشن میں 11 اپریل 2022 کو 1700 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ حکومت کا آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والا معاہدہ ہے، اس سے پہلے سرمایہ کاروں کو خدشہ تھا کہ ملک ڈیفالٹ کر سکتا ہے یا معاشی صورتحال خراب ہوسکتی ہے لیکن اب وہ استحکام دیکھ رہے ہیں، مارکیٹ کے دیگر سیشنز میں بھی مضبوط ہونے کی توقع ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی مبارکباد
دریں اثنا، وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں غیر معمولی اضافے کے ساتھ کاروبار کے آغاز پر قوم اور کاروباری برادری کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہماری مسلسل محنت اور درست پالیسیوں کے نتیجے میں معاشی بحالی کے آثار نمایاں ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قائد محمد نواز شریف نے معاشی ترقی، مہنگائی میں کمی اور پاکستان کی تعمیر وترقی کا سفر جہاں چھوڑا تھا، وہیں سے پھر دوبارہ آغاز ہو رہا ہے، الحمدللہ، ملک دوبارہ ترقی کے راستے پر گامزن ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شدید مایوسیوں کے بعد امید کا نیا سورج طلوع ہو رہا ہے، قوم کو مبارک ہو ، آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدے اور 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے نتیجے میں سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کا تیزی سے اعتماد بحال ہو رہا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے بیج جڑ پکڑنا شروع ہوگئے ہیں، پُرخلوص محنت، دیانتداری اور سچائی ثمر لا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس طرح 2013 سے 2018 کے درمیان پاکستان کو توانائی کے بحران، دہشت گردی اور دیگر مسائل سے نجات دلائی تھی، معاشی ترقی لائے تھے، ایک بار پھر اسی جذبے سے پاکستان کو ترقی کی راہ پر لارہے ہیں، قومی ترقی اور معاشی استحکام کے سفر کو اسی سمت اور اسی جذبے و محنت سے جاری رکھنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح نواز شریف کی قیادت میں سی پیک کا آغاز کیا، معیشت بحال کی، مہنگائی 4 فیصد اور کھانے پینے کی اشیا کی شرح 2 فیصد پر لائے تھے، ترقی کی شرح 6.1 فیصد اور پالیسی ریٹ ساڑھے 6 فیصد پر تھا، اب دوبارہ ترقی کے اسی سفر کی طرف لوٹ رہے ہیں، اب زراعت، آئی ٹی، صنعت سمیت دیگر تمام شعبوں میں ترقی کا سفر تیز ہوگا۔
خیال رہے کہ 30 جون کو پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ کے درمیان 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی انتظامات (ایس بی اے) پر عملے کی سطح کا معاہدہ ہوگیا تھا۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اس کا اعلان قرض دہندہ ادارے کی جانب سے کیا گیا۔
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف کے عملے اور پاکستانی حکام نے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کی حمایت کے لیے پالیسیوں پر عملے کی سطح پر معاہدہ کیا ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ نئے اسٹینڈ بائی انتظامات حالیہ بیرونی جھٹکوں سے معیشت کو مستحکم کرنے، میکرو اکنامک استحکام کو برقرار رکھنے، کثیرالجہتی اور دوطرفہ شراکت داروں سے فنانسنگ کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرنے میں حکام کی فوری کوششوں کی حمایت کرے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ ایس بی اے پاکستانی عوام کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کے لیے ملکی آمدنی کو بہتر بنانے اور محتاط اخراجات پر عمل درآمد کے ذریعے سماجی اور ترقیاتی اخراجات کے لیے جگہ بھی پیدا کرے گا۔