• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

کینیا: خوفناک ٹریفک حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 52 ہوگئی

شائع July 2, 2023
ہلاک ہونے والوں میں  میں 31 مرد، 18 خواتین اور دو بچے شامل ہیں—تصویر: رائٹرز
ہلاک ہونے والوں میں میں 31 مرد، 18 خواتین اور دو بچے شامل ہیں—تصویر: رائٹرز

مغربی کینیا میں ایک خوفناک ٹریفک حادثے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 52 ہو گئی ہے۔

حکام نے حادثے کو حالیہ برسوں میں ملک میں ہونے والے مہلک ترین ٹریفک حادثات میں سے ایک قرار دیا، امدادی کارکنوں نے جائے وقوع سے ملبہ ہٹادیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق جمعہ کی شام کو ایک شپنگ کنٹینر لے جانے والا ایک ٹرک کنٹرول سے باہر ہو کر مصروف شاہراہ پر کئی دوسری گاڑیوں اور لوگوں کے ہجوم پر پلٹ گیا۔

یہ حادثہ کیریچو کاؤنٹی میں پیش آیا جس کے گورنر ایرک مٹائی نے تازہ ترین ہلاکتوں کی تعداد 52 بتائی اور کہا کہ ان میں 31 مرد، 18 خواتین اور دو بچے شامل ہیں۔

وزیر ٹرانسپورٹ کپچومبا مرکومین نے لونڈیانی جنکشن پر جائے حادثہ کے دورے کے دوران واقعے کو خوفناک اور دردناک قرار دیا، انہوں نے کہا کہ نئے حفاظتی اقدامات متعارف کرائے جائیں گے۔

انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ’اس حادثے کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، لیکن ہم ڈرائیوروں کو محتاط رہنے اور قوانین پر عمل کرنے کی تاکید کرتے ہیں۔‘

بعد ازاں ایک بیان میں انہوں نے ہلاکتوں کی تعداد 52 بتائی اور کہا کہ 32 افراد زخمی ہوئے ہیں، حادثے کی وجہ بننے والا ٹرک روانڈا میں رجسٹرڈ تھا۔

کینیا کے سٹیزن ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ گاڑی کا ڈرائیور ہلاک ہوگیا ہے، تاہم فوری طور پر آزادانہ طور پر اس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

ٹرالر نجی کاروں، منی بسوں، بوڈا بوڈاس (موٹرسائیکل ٹیکسیوں) اور جھیل کے کنارے واقع شہر ناکورو اور کیریچو کے درمیان ایک مصروف شاہراہ کے کنارے واقع بازار کے اسٹالوں سے ٹکریا، یہ علاقہ چائے کے سرسبز باغات کے لیے مشہور ہے۔

فوٹیج میں متعدد گاڑیوں کا ملبہ دیکھا گیا جب کہ ریسکیو اہلکار برستی بارش کے دوران اندھیرے میں کام کر رہے تھے اور ایمبولینس کے سائرن کی آوازیں آرہی تھیں۔

ہفتے کے روز راہگیروں کا ایک بڑا ہجوم جائے وقوع پر موجود تھا، جہاں الٹنے والا کنٹینر ایک کھائی میں پھنس گیا تھا اور وسیع حصے پر ملبہ بکھرا ہوا تھا جس میں کار کی سیٹیں، پھلوں کے ڈھیر، ایک تباہ شدہ ایکسل اور اکیلا سیاہ بوٹ شامل تھا۔

ایک عینی شاہد جوئیل روٹیچ نے کہا کہ حادثہ ایک جھٹکے میں ہوا، ان میں سے بہت سے لوگوں کے پاس بچ نکلنے کا وقت نہیں تھا، بہت الجھن تھی کیونکہ لوگ چیخ رہے تھے اور ہر کوئی حادثے کے بعد بھاگ رہا تھا’۔

صدر ولیم روٹو سمیت کینیا کے رہنماؤں اور افریقی یونین کمیشن کے سربراہ موسا فاکی ماہت نے واقعے پر تعزیت کا اظہار کیا۔

موسا فاکی ماہت نے کہا کہ میری دعائیں اور خیالات لونڈیاں روڈ سانحے سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں، ساتھ ہی زخمیوں کی مکمل صحتیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

ٹریفک حادثے کا جائے مقام لونڈیانی ٹوئٹر پر ٹرینڈ کر رہا تھا، بہت سے لوگوں نے جنکشن کے نام کے ساتھ جلتی ہوئی موم بتیوں کی تصاویر پوسٹ کیں۔

امدادی کارروائیاں اور بچاؤ کی کوششیں کرنے والی کینیا ریڈ کراس نے زخمیوں کے لیے خون کے عطیہ کی مہم کا آغاز کیا۔

وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ حکومت نے مستقبل میں اس طرح کی تباہی سے بچنے کے لیے سڑکوں پر کام کرنے والے تاجروں کے لیے سڑک کے کنارے والے مقامات سے مخصوص بازار کے علاقوں میں جانے کا بندوبست کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

انہوں نے جائے حادثہ پر حفاظتی اقدامات میں اضافے جیسے اسپیڈ بمپس اور کیمروں کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا اور طویل سفر کے ٹرک ڈرائیوروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ مناسب آرام کریں اور ریفریشر کورسز بھی کریں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024