• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

فرانس: پرتشدد مظاہروں میں کمی کا دعویٰ، مزید 719 افراد گرفتار

شائع July 2, 2023
فوٹو: رائٹرز
فوٹو: رائٹرز

فرانس میں پولیس کی فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کے خلاف ملک بھر میں جاری پرتشدد احتجاجوں کے پیش نظر حکومت کی طرف سے اہم شہروں میں مزید نفری تعینات کرنے کے بعد احتجاج کی شدت میں کمی واقع ہوئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی وزارت داخلہ نے کہا کہ 17 سالہ نوجوان ناہیل ایم کی آخری رسومات ادا ہونے کے بعد ملک بھر میں پرتشدد احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جہاں سیکیورٹی فورسز کے ہزاروں اہلکار تعینات کرنے کے بعد اب مظاہروں کی شدت میں کمی آئی ہے۔

حکومت نے 17 سالہ ناہیل ایم کی آخری رسومات کے بعد ممکنہ پریشانی کو دباؤکے ذریعے کم کرنے کے لیے 45 ہزار پولیس اہلکاروں کو سڑکوں پر اتار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے کاروں اور پبلک ٹرانسپورٹ کو نذر آتش کرنے کے ساتھ ساتھ دکانوں سے لوٹ مار کی ہے جبکہ ٹاؤن ہالز، پولیس اسٹیشنوں اور اسکولوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

وزارت داخلہ نے کہا کہ ہفتے کی رات 719 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ رات ایک ہزار 311 اور جمعرات کی رات 875 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

وزارت داخلہ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ 45 ہزار پولیس افسران اور ہزاروں فائر فائٹرز کو نظم و ضبط کے نفاذ کے لیے متحرک کیا گیا ہے۔

راتوں رات سب سے بڑا فلیش پوائنٹ مارسیل تھا، جہاں پولیس نے آنسو گیس چلائی اور رات تک شہر کے ارد گرد سڑکوں پر مظاہرین سے جھڑپیں کی۔

ادھر چین نے کچھ مغربی ممالک کے ساتھ مل کر اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بدامنی سے ہوشیار رہیں، جو کہ فرانس کے لیے سیاحتی موسم میں ایک اہم چیلنج بن سکتا ہے اگر یہ احتجاج شہر کے مرکز کے ارد گرد بڑھتا ہے۔

چین کے قونصلر امور کے دفتر نے بتایا کہ جمعرات کو چینی سیاح گروپ کو لے جانے والی بس کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹنے کے بعد چین کے قونصلیٹ جنرل نے اس عمل کے خلاف فرانس میں باضابطہ شکایت درج کرائی ہے۔

فرانسیسی صدر نے بدترین بحران سے نمٹنے کے لیے جرمنی کا سرکاری دورہ ملتوی کر دیا ہے۔

ناہیل ایم کی آخری رسومات کے لیے کئی سو لوگ نانٹیرے کی عظیم الشان مسجد میں داخل ہونے کے لیے قطار میں کھڑے تھے اور پیلی واسکٹ میں رضاکار بھی موجود تھے جبکہ چند درجن راہگیر سڑک کے اس پار سے دیکھتے رہے۔

نوجوان پر گولی چلانے والے پولیس اہلکار سے باقاعدہ تفتیش کے لیے حراست میں رکھا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024