• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

شہباز شریف، مودی کی دعوت پر ایس سی او ورچوئل سمٹ میں شرکت کریں گے

شائع June 30, 2023
وزیراعظم کو اجلاس میں شرکت کی دعوت بھارتی وزیراعظم نے ایس سی او سربراہ کی حیثیت سے دی—فائل فوٹو:ڈان نیوز، رائٹرز
وزیراعظم کو اجلاس میں شرکت کی دعوت بھارتی وزیراعظم نے ایس سی او سربراہ کی حیثیت سے دی—فائل فوٹو:ڈان نیوز، رائٹرز

وزیراعظم شہباز شریف بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی دعوت پر شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی کونسل آف ہیڈز آف اسٹیٹ (سی ایچ ایس) کے 23ویں اجلاس میں شرکت کریں گے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان کی جانب سے جمعے کے روز جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کو ایس سی او کے سربراہ اجلاس میں شرکت کی دعوت بھارت کے وزیراعظم نے ایس سی او کے موجودہ سربراہ کی حیثیت سے دی ہے۔

کونسل آف ہیڈز آف اسٹیٹ شنگھائی تعاون تنظیم کا اعلیٰ ترین فورم ہے، اس میں شرکت کرنے والے رہنما اہم عالمی اور علاقائی مسائل پر غور و خوض کریں گے اور ایس سی او کے رکن ممالک کے درمیان تعاون کی مستقبل کی سمت کا خاکہ بنائیں گے۔

بیان کے مطابق اس سال ایس سی او سربراہ اجلاس تنظیم کے نئے رکن کے طور پر ایران کا خیرمقدم کرے گا۔

بیان کے مطابق سربراہ اجلاس میں وزیراعظم کی شرکت اس بات کو واضح کرتی ہے کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کو علاقائی سلامتی اور خوشحالی کے ایک اہم فورم کے طور پر اہمیت دیتا ہے اور خطے کے ساتھ روابط کو بڑھاتا ہے۔

واضح رہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ ماہ شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے بھارتی شہر گوا کا دورہ کیا جہاں انہوں نے روسی ہم منصب سمیت دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں کی تھیں۔

بعد ازاں بلاول بھٹو نے بھارت میں ایس سی او کے اجلاس میں شرکت اور مقبوضہ کشمیر میں جی-20 پر سینیٹ کی خارجہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں شرکت کے لیے جانے سے پہلے فیصلہ کیا گیا تھا کہ اپنے بھارتی ہم منصب سے دوطرفہ ملاقات نہیں کریں گے، اگست 2019 کے بعد ایس سی او کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ میرے لیے انفرادی طور پر اور دفتر خارجہ کے لیے بہت مشکل تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے، پاک-بھارت دو طرفہ مسائل اور ایس سی او کے تحت ہماری دو طرفہ جو ذمہ داریاں ہیں، اس حوالے سے یہ دورہ تعمیری اور مثبت تھا اور آگے جا کر ہمارے وزیر اعظم یعنی ریاست کے سربراہان کے اجلاس میں شرکت کے حوالے سے ہمیں فیصلہ کرنا پڑے گا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024