• KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:02pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:02pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm

باجوڑ: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، کمانڈر سمیت 3 دہشت گرد ہلاک

شائع June 28, 2023
آئی ایس پی آر نے بتایا کارروائی خفیہ اطلاع پر کی گئی — فائل/فوٹو: آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر نے بتایا کارروائی خفیہ اطلاع پر کی گئی — فائل/فوٹو: آئی ایس پی آر

سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ کے علاقے عنایت قلعہ میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ایک دہشت گرد کمانڈر سمیت 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے ضلع باجوڑ کے علاقے عنایت قلعہ میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کی۔

بیان میں کہا گیا کہ کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں 3 دہشت گرد ہلاک ہوئے، جن میں دہشت گرد کمانڈر شفیع بھی شامل تھا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ مارے گئے دہشت گردوں کے زیر قبضہ اسلحہ اور بارود بھی برآمد کرلیا گیا اور مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیں کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کے قتل میں بھی ملوث تھے۔

مزید بتایا گیا کہ علاقے سے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کارروائی کی جارہی ہے اور شہریوں کی جانب سے اس کارروائی کو سراہا گیا اور دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

خیال رہے کہ 20 جون کو خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں بم دھماکے کے نتیجے میں پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے تھے۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا تھا کہ دیسی ساختہ بم دھماکے کے نتیجے میں خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ سپاہی گل رؤف اور ضلع کرک کے رہائشی 23 سالہ سپاہی عابد اللہ شہید ہوگئے۔

سیکیورٹی فورسز نے اس سے قبل 18 جون کو ضلع کوہاٹ میں درہ آدم خیل کے علاقے میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کے دوران اہم عسکریت پسند کمانڈر اور اس کے دو ساتھیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں حکام کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے کمانڈر ظفر خان عرف ظفری کی موجودگی کے بارے میں مصدقہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائی کا غیر روایتی آپریشنل طریقہ کار اپنایا۔

سرکاری ذرائع نے بتایا تھا کہ تحریک طالبان افغانستان کا سابق رکن ظفری پاکستان میں 26 دستی بم حملوں میں ملوث تھا، کالعدم تنظیم کا کمانڈر افغانستان میں مقیم تھا اور 22 مئی کو پشاور آیا تھا۔

اس سے قبل 11 جون کو بھی خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ کے دوران 3 سپاہی شہید ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ایک سال کے عرصے کے دوران صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گرد حملوں میں تیزی سے اضافہ ہوا جس کے نتیجے میں کئی فوجی جوان اپنی جان کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں۔

خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں 5 جون کو سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جس میں 2 اہلکار شہید جب کہ 2 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔

فوجی اہلکاروں نے دہشت گردوں کے ساتھ بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے 2 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 2 دیگر دہشت گردوں کو زخمی بھی کردیا تھا۔

مذکورہ واقعے سے ایک دن قبل بھی خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں دو اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا تھا جبکہ دو دہشت گردی بھی مارے گئے تھے۔

اس سے قبل 22 مئی کو خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن کے دوران پاک فوج کے 2 جوان شہید ہو گئے تھے جبکہ 3 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024