لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی، اہلیہ کی ضمانت منظور کر لی
لاہور ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کی اشیا کی خرید و فروخت میں مبینہ جعلسازی اور زمین کے لین دین کے مقدمات میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی حفاظتی ضمانت اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عمران خان جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کے سامنے پیش ہوئے۔
لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اشتیاق اے خان نے سابق وزیراعظم کی نمائندگی کرتے ہوئے دلائل دیے کہ درخواست گزار نے اپنے وکیل کے ذریعے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کو اپنا جواب جمع کرادیا، درخواست گزار کو سیاسی بنیادوں پر 100 سے زائد مقدمات میں پھنسایا گیا ہے۔
انہوں نے بینچ سے سابق وزیراعظم کو حفاظتی ضمانت دینے کی استدعا کی کیونکہ وہ اسلام آباد میں متعلقہ عدالت سے رجوع کرنا چاہتے ہیں، دریں اثنا بینچ نے عمران خان کو 4 جولائی تک ضمانت دے دی۔
اوکاڑہ میں زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے مقدمے میں بشریٰ بی بی عدالت میں پیش ہوئیں اور ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست کی۔
انسداد کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) نے درخواست گزار کے خلاف مقدمہ درج کیا، جس میں اُن پر جعلی دستاویزات کے ذریعے اپنے نام پر زمین الاٹ کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔
لا افسر نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار کیس کی تفتیش میں شامل نہیں ہوئیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ان کی مؤکل تحقیقات میں شامل ہونا چاہتی ہیں لیکن گرفتاری کے خدشات ہیں کیونکہ ملک میں سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنانے کا سلسلہ عروج پر ہے۔
دریں اثنا جسٹس امجد رفیق نے بشریٰ بی بی کی 6 جولائی تک ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرتے ہوئے انہیں تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کردی۔