• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

فیفا کونسل کا پاکستان فٹبال فیڈریشن نارملائزیشن کمیٹی کے مینڈیٹ میں توسیع کا فیصلہ

شائع June 24, 2023
نارملائزیشن کمیٹی کو انتخابات میں تاخیر پر شدید تنقید کا سامنا ہے— فائل فوٹو: پی ایف ایف فیس بک
نارملائزیشن کمیٹی کو انتخابات میں تاخیر پر شدید تنقید کا سامنا ہے— فائل فوٹو: پی ایف ایف فیس بک

پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف ایف) نارملائزیشن کمیٹی کو اس کے موجودہ مینڈیٹ کی میعاد ختم ہونے کے بعد ساڑھے 8 ماہ کی توسیع مل جائے گی ۔

یوں ہارون ملک کی سربراہی میں فیفا کی مقرر کردہ نارملائزیشن کمیٹی کے ساتھ پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے انتخابات جلد ہوتے نظر نہیں آتے، جس نے ابھی صرف کلب کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کیا تھا، جو کہ ملک کی فٹ بال گورننگ باڈی کا صدر منتخب کرنے کے لیے انتخابات کی جانب پہلا قدم ہے۔

کمیٹی کا مینڈیٹ 30 جون کو ختم ہونا تھا لیکن فیفا کی تمام تر اختیارات والی کونسل کے جمعے کو ہوئے اجلاس میں اسے اگلے سال مارچ تک توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

فیفا کے ترجمان نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ’فیفا کونسل نے پی ایف ایف کی نارملائزیشن کمیٹی کے مینڈیٹ کو 15 مارچ 2024 تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

پاکستان فٹ بال نارملائزیشن کمیٹی کو حکومت کی جانب سے بڑھتے ہوئے دباؤ سامنا رہا جو کہ مسلسل فوری انتخابات کے انعقاد کی وکالت کر رہی ہے۔

حالیہ پارلیمانی سماعت میں ہارون ملک نے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ انتخابی عمل آئندہ سال جون تک مکمل ہو جائے گا۔

ڈان ڈاٹ کام سمجھتا ہے کہ تازہ ترین توسیع کے ساتھ فیفا کی جانب سے نارملائزیشن کمیٹی پر زور دیا گیا ہے کہ وہ انتخابی عمل کو جلد از جلد مکمل کرے۔

نارملائزیشن کمیٹی ستمبر 2019 میں مقرر کی گئی تھی جو انتخابی عمل میں تاخیر پر شدید تنقید کا نشانہ بن رہی ہے۔

کمیٹی کے چیئرمین ہارون نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جب سے انہوں نے عہدہ سنبھالا ہے ان کو ’مسلسل چیلنجز‘ کا سامنا ہے۔

گزشتہ کمیٹی کے چیئرمین حمزہ خان کے استعفے کے بعد ملک ہارون اور ان کی نارملائزیشن کمیٹی کا تقرر جنوری 2021 میں کیا گیا تھا،نارملائزیشن کمیٹی کو دفتر سے نکال دینے کے بعد پاکستان کو اپریل 2021 سے گزشتہ سال جون تک 15 ماہ کی مدت کے لیے معطل کر دیا گیا تھا۔

کمیٹی پر اقتدار کے لیے کوشاں ایک دھڑے کی جانبداری کا الزام بھی لگایا گیا تھا تاہم ہارون ملک نے زور دیا تھا کہ نارملائزیشن کمیٹی کا ’کوئی پسندیدہ‘ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم آزادانہ اور منصفانہ انتخابات چاہتے ہیں کہ ایک ایسی باڈی کے حقیقی انتخاب کا مشاہدہ کیا جائے جو پی ایف ایف کے معاملات کی موثر نگرانی کرے‘۔

پی ایف ایف کے انتخابات ایک کثیر الجہتی عمل ہیں، ضلعی سطحوں پر ہونے والے انتخابات کے بعد، نمائندے صوبائی فٹ بال ایسوسی ایشنز کا انتخاب کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں کانگریس کے لیے اراکین نامزد ہوں گے جو پی ایف ایف کے صدر کا انتخاب کرتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024