• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

عدم تحفظ کی وجہ سے پاکستانی بیرون ملک سرمایہ کاری پر مجبور ہیں، آصف زرداری

شائع June 24, 2023
آصف زرداری نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی اقتدار میں آئی تو پاک-ایران گیس پائپ لائن کی تکمیل یقینی بنائے گی—فوٹو: ڈان نیوز
آصف زرداری نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی اقتدار میں آئی تو پاک-ایران گیس پائپ لائن کی تکمیل یقینی بنائے گی—فوٹو: ڈان نیوز

سابق صدر اور شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستانی تاجر اپنے سرمائے سمیت ملک سے باہر جا رہے ہیں حالانکہ پاکستان میں سرمایہ کاری پر کافی منافع مل سکتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز آصف زرداری، وزیر برائے صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے اراکین سے بات کی، یہ ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں پیپلزپارٹی کی قیادت کی تاجروں کے ساتھ تیسری ملاقات تھی۔

رہنما اپٹما گوہر اعجاز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آصف زرداری نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی تاجر اپنے ملک میں سرمایہ کاری پر ہزار فیصد منافع حاصل کر سکتے ہیں، اتنا منافع دبئی میں بھی نہیں ملتا۔

آصف زرداری نے تجویز دی کہ پاکستان کو مالیاتی بحران سے نکالنے اور معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے کاروباری برادری ہر سیاسی جماعت سے میثاق معیشت پر دستخط کروائے۔

یاد رہے کہ محض 2 ہفتے قبل آصف زرداری نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اراکین کے ساتھ ملاقات کے دوران میثاق معیشت کے مطالبے کا اعادہ کیا تھا۔

تاہم اس بار انہوں نے تاجروں پر زور دیا کہ وہ چاہے جس سیاسی جماعت کی بھی حمایت کریں لیکن ہر سیاسی جماعت سے میثاق معیشت پر ضرور دستخط کروائیں۔

آصٖف زرداری نے یاددہانی کروائی کہ میں نے کرکٹر (چیئرمین پی ٹی آئی) کو بھی کہا تھا کہ میں میثاق معیشت کے لیے تیار ہوں لیکن انہیں ملک کے حقیقی مسائل کی سمجھ نہیں تھی، پیپلز پارٹی میثاق معیشت پر دستخط کرنے کو تیار ہے۔

100 ارب ڈالر کی برآمدات کا خواب

آصف زرداری نے ٹیکسٹائل ملرز سے وعدہ کیا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو برابری کا میدان فراہم کیا جائے گا۔

انہوں نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ تاجروں کو کابینہ میں ٹیکسٹائل اور فنانس کے قلمدانوں کو قبول کرنا چاہیے، میں ان وزارتوں کی سربراہی کسی تکنیکی ماہر شخص کے پاس دیکھنا چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ وہ تاجر برادری کے مسائل سے آگاہ ہیں، اگر انہیں حل کر لیا جائے تو وہ حکومت کو ٹیکس ادا کر سکیں گے، میرا 100 ارب ڈالر کی برآمدات کا خواب ٹیکسٹائل انڈسٹری کی مدد سے پورا ہوگا۔

انڈسٹری کیلئےایندھن

سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کے دوبارہ قیام کا ذکر کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ اس پیش رفت سے خطے میں مدد ملے گی اور پاکستان کو ایران سے سستی ایل پی جی حاصل کرنے میں سہولت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی اقتدار میں آئی تو پاک-ایران گیس پائپ لائن کی تکمیل کو یقینی بنائے گی اور سرحدی تجارت کی حمایت کرے گی، میں پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے ایران سے گیس لاؤں گا تاکہ اس کی درآمدی لاگت کو کم کیا جا سکے۔

آصف زرداری نے کہا کہ جب میں صدرِ پاکستان تو میں نے یورپی یونین کے ساتھ بات چیت کے دوران امداد نہیں تجارت پر زور دیا تھا۔

بنگلہ دیش کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے فوائد بتاتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ 70 فیصد بھارتی ٹیکسٹائل مصنوعات پر ’میڈ ان بنگلہ دیش‘ کا ٹیگ لگتا ہے اور اسے فروخت کے لیے یورپ بھیجا جاتا ہے۔

انہوں نے زرعی شعبے کو فروغ دینے اور زرعی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد کے لیے معیاری فصلوں کے بیجوں کی فراہمی کی تجویز بھی دی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024