مغربی کنارے میں تشدد ’قابو سے باہر‘ ہوسکتا ہے، اقوام متحدہ کی وارننگ
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں تشدد کا نیا سلسلہ قابو سے باہر ہو سکتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق رواں ہفتے اس علاقے میں اسرائیلی فوج کی دراندازی یا فلسطینیوں، یہودی آباد کاروں کے حملوں میں کم از کم 18 افراد مارے جاچکے ہیں۔
وولکر ترک نے ایک بیان میں کہا کہ اشتعال انگیز بیان بازی کے ساتھ ساتھ یہ تازہ ترین ہلاکتیں اور تشدد واقعات اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کو گہری کھائی میں دھکیل رہے ہیں۔
رواں سال اب تک 200 سے زائد افراد اسرائیل فلسطین تنازع سے منسلک تشدد میں ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ مرنے والوں میں اکثریت فلسطینیوں کی ہے۔
فلسطینی مسلح گروپوں کے مضبوط گڑھ شمالی مغربی کنارے میں حالیہ دنوں میں مہلک پر تشدد کارروائیاں ہو رہی ہیں ہے جہاں اسرائیل نے فوجی کارروائیاں مزید تیز کر دی ہیں۔
وولکر ترک نے کہا کہ سخت سیاسی بیان بازی اور اسرائیل کی جانب سے جدید فوجی ہتھیاروں کے استعمال میں اضافے کی وجہ سے رواں ہفتے تشدد میں تیزی آئی۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے کہا کہ تیزی سے بگڑتی صورتحال کا فلسطینیوں اور اسرائیلیوں دونوں پر خوفناک اثر پڑ رہا ہے، انہوں نے تشدد کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی انسانی حقوق کے قوانین اسرائیلی حکام سے اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ وہ جان لیوا طاقت کے استعمال کو روکنے کے لیے تمام کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور اقدامات پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سیاق و سباق میں ہونے والی ہر موت کی موثر تحقیقات کی ضرورت ہے۔
وولکر ترک نے کہا کہ اسرائیل کو فوری طور پر مقبوضہ مغربی کنارے میں زندگی کے حق کا تحفظ اور احترام انسانی حقوق کے عالمی معیار کے مطابق اپنی پالیسیوں اور اقدامات کو دوبارہ ترتیب دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ قابض کے طور پر اسرائیل پر عالمی انسانی قانون کے تحت بھی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں امن عامہ اور تحفظ کو یقینی بنائے۔
وولکر ترک نے کہا کہ تشدد اور جانی نقصان کا باعث بننے والے بنیادی معاملات کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے اسرائیل اور فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کے سیاسی عزم کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان پر تشدد کارروائیوں کے خاتمے کے لیے قبضہ ختم ہونا چاہیے, ہر طرف سے سیاسی طاقت رکھنے والے لوگ یہ بات جانتے ہیں اور انہیں اس بات کا احساس کرتے ہوئے فوری اقدامات اٹھانے چاہییں۔
دوسری جانب اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف سخت فوجی کارروائی پر زور دیا اور اسرائیلی آباد کاروں پر زور دیا کہ وہ تشدد میں اضافے اور نئی تعمیرات کو روکنے کے عالمی مطالبات کے باوجود وہاں اپنی موجودگی کو بڑھائیں۔
وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت کے انتہائی دائیں بازو کے رکن اتمار بن گویر ایک آبادکار چوکی پر خطاب کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس آپ کی حمایت ہے، پہاڑی کی چوٹیوں پر جائیں، زمین کو آباد کریں۔