• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

ٹاک شو اسکرپٹڈ ہوتا ہے، سمندر پار پاکستانیوں پر مذاق کرنے والی ماڈل سارہ نیلم

شائع June 22, 2023
— فوٹو: انسٹاگرام
— فوٹو: انسٹاگرام

حال ہی میں ایک ٹاک شو میں سمندر پار پاکستانیوں پر مذاق کرنے والی ماڈل سارہ نیلم نے خود پر تنقید کے بعد اگرچہ دیارِ غیر میں رہنے والے پاکستانیوں سے معافی مانگ لی، تاہم ساتھ ہی کہا کہ مذکورہ شو ’اسکرپٹڈ‘ ہوتا ہے۔

سارہ نیلم حال ہی میں دنیا ٹی وی کے شو ’مذاق رات‘ میں شریک ہوئی تھیں، جہاں انہوں نے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’دوسرے ممالک میں رہنے والے پاکستانی جب اپنے ملک لوگ آتے ہیں تو انہوں نے کاٹن کا سفید سوٹ پہنا ہوتا ہے اور کہتے ہیں کہ ’ہم باہر سے آئے ہیں جبکہ وہ لوگ باہر شاید واش روم صاف کر رہے ہوتے ہیں‘۔

ان کی بات پر پروگرام میں موجود کامیڈین قیصر پیا نے مزید طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ پھر وہ لوگ کاٹن کا سوٹ پہن کر جیب میں 5 ہزار کا نوٹ بھی رکھ کر دکھاوا کر رہے ہوتے ہیں۔

ماڈل اور کامیڈین کی مذکورہ کلپ وائرل ہونے کے بعد ان پر خوب تنقید کی گئی تھی، جس کے بعد پروگرام کے میزبان واسع چوہدری نے بھی سمندر پار پاکستانیوں سے معافی مانگی تھی۔

ان کی طرح کامیڈین قیصر پیا نے بھی سمندر پار پاکستانیوں سے معافی مانگی تھی اور اب ماڈل سارہ نیلم نے بھی ان سے معافی مانگ لی، تاہم ساتھ ہی بتایا کہ مذکورہ شو ’اسکرپٹڈ‘ ہوتا ہے۔

سارہ نیلم نے انسٹاگرام پر مختصر ویڈیو شیئر کی، جس میں انہوں نے اعتراف کیا کیا مذاق میں انہوں نے سمندر پار پاکستانیوں کے لیے غلط بات کہی، جس پر وہ شرمندہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ سمندر پار پاکستانیوں کو اپنی بات پر پہنچنے والی تکلیف پر معذرت خواہ ہیں۔

سارہ نیلم نے مزید کہا کہ جیسا کہ سب لوگ جانتے ہیں کہ ’مذاق رات‘ اسکرپٹڈ ہوتا ہے اور انہیں بھی ایسے ہی سمجھایا گیا تھا کہ اگر کوئی مذاق انہیں برا لگے تو اسے مذاق سمجھ کر نظر انداز کریں۔

ماڈل کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے کیے گئے مذاق پر افسوس ہے لیکن ان کے خلاف کمنٹس کرنے والوں نے ان کا ذرا بھی خیال نہ کیا اور یہ تک نہ سوچا کہ ان پر کیا گزرے گی؟

انہوں نے کہا کہ وہ ایک بہت ہی اچھے گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں اور ان کے خلاف جس طرح کی نامناسب باتیں کہیں گئیں، ان سے انہیں تکلیف پہنچی، اب سمندر پار پاکستانی انہیں معاف کردیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024