• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

لاپتا یا چوری شدہ جانور کی تلاش کیلئے دو نوجوان طلبہ نے ایپلی کیشن تیار کرلی

شائع June 22, 2023
حسن نے کہا کہ اس ایپلی کیشن کو استعمال کرنا نہایت آسان ہے— فائل فوٹو: آن لائن
حسن نے کہا کہ اس ایپلی کیشن کو استعمال کرنا نہایت آسان ہے— فائل فوٹو: آن لائن

ایک طرف جہاں ملک کے مختلف شہروں میں قربانی کے جانوروں کی چوری کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے تو اسی دوران دو نوجوان سافٹ ویئر انجینئرز نے انوکھی ایپلی کیشن تیار کی ہے جو پالتو جانوروں اور قربانی کے جانوروں کی رجسٹریشن اور شناخت کو ممکن بنائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز (فاسٹ) کے دو انجینئر سید عمید احمد اور محمد حسن خان نے یہ ایپلی کیشن تیار کی ہے۔

اس ایپلی کیشن کا نام ’اینیمل پاسپورٹ‘ ہے جو بالخصوص عید الاضحٰی کے دوران قربانی کے جانوروں کو محفوظ رکھنے میں مددگار ثابت ہو گی۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے عمید اور حسن نے کہا کہ ایپلی کیشن کے ذریعے کسی جانور کی جسمانی خصوصیات کی بنیاد پر بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے لاپتا یا چوری شدہ جانوروں کو تلاش کرنا آسان ہو جائے گا۔

حسن نے کہا کہ اس ایپلی کیشن کو استعمال کرنا نہایت آسان ہے، پہلے مرحلے میں اس کی رجسٹریشن کرنا ہوگی اور دوسرے مرحلے میں تصدیق کرنا ہوگی، رجسٹریشن کے لیے جانور کی تصویر ایپلی کیشن میں اپلوڈ کرنا ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ انسانوں کے فنگر پرنٹ کی طرح تمام جانوروں کے چہرے کی بناوٹ مختلف ہوتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایپلی کیشن میں جانور کی تصویر کے ساتھ مالک کی تفصیلات موجود ہوں گی اور اگر جانور چوری ہونے کے بعد فروخت ہوگیا ہے تو خریدار ایپلی کیشن سے تصدیق کرسکتا ہے کہ وہ جانور چوری شدہ ہے یا نہیں، ایپلی کیشن کے ذریعے جانور کے اصل مالک کے بارے میں بھی معلوم ہوسکے گا۔

پی ایچ ڈی کے امیدوار سید عمید نے بتایا کہ انہیں اس ایپ کا خیال اس وقت آیا جب ان کا اپنا جانور چوری ہو گیا تھا، جس کے بعد ان کے پروفیسر نے ایپلی کیشن بنانے میں ان کی رہنمائی کی۔

عمید نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ایپلی کیشن میں تقریباً 5 ہزار جانوروں کے چہرے رجسٹرڈ کرکے اس کا تجربہ کیا ہے اور 99.9 فیصد مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

عمید نے ایپلی کیشن کی انشورنس فیچر کا بھی ذکر کیا، جو ایپ کے ساتھ رجسٹرڈ کسی بھی مردہ جانور کی تلاش اور شناخت میں مدد کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایپ مصنوعی ذہانت کے الگورتھم کے ذریعے کام کرتی ہے۔

اس ایپلی کیشن کو تیار کرنے میں 11 ماہ لگے ہیں جس میں 7 ماہ اس کی جانچ میں مصروف رہے۔

انہوں نے کہا کہ چوری یا لاپتا ہوجانے کی صورت مٰیں جانور کے چہرے کی تصدیق کی مدد سے مالک اپنے جانور کی ملکیت کا دعویٰ کر سکتا ہے، اس کے علاوہ آپ ایپلی کیشن میں لاپتا یا چوری کی شکایت درج کرسکتے ہیں۔

عمید نے کہا کہ یہ ایپلی کیشن جلد ہی پلے اسٹور پر دستیاب ہوگی اور یہ عیدالاضحیٰ تک پاکستان کے عوام کو مفت مہیا ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024