• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

سمندر پار پاکستانیوں کے خلاف مہمان کا ’احمقانہ تبصرہ‘، واسع چوہدری کی معذرت

شائع June 21, 2023
فوٹو: دنیا نیوز/اسکرین شاٹ
فوٹو: دنیا نیوز/اسکرین شاٹ

مزاحیہ پروگرام میں ماڈل کی جانب سے سمندر پار مقیم پاکستانیوں کے خلاف ’احمقانہ اور مضحکہ خیز تبصرہ‘ کرنے پر پروگرام کے میزبان اور اداکار واسع چوہدری نے معافی مانگ لی۔

کچھ ہفتے قبل دنیا نیوز کے مزاحیہ پروگرام مذاق رات میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما بیرسٹر اعتزاز احسن اور ماڈل سارہ نیلم نے شرکت کی۔

میزبان اور نامور اداکار اور لکھاری واسع چوہدری کے ایک سوال پر اپنی رائے دیتے ہوئے اعتزاز احسن نے ملک کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی گفتگو بھی کی۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ ملک میں زیادہ تر کارخانے امپورٹڈ ہیں، جو اگر بند ہوجائیں تو ملک کے حالات خراب ہوجائیں گے، اعتزاز احسن نے کہا کہ اتنے بُرے حالات میں نے واقعتاً نہیں دیکھے۔

انہوں نے چین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ 1960 جب چین کے انجینئرز پاکستان میں قراقرم ہائی وے بنانے آئے تھے تو 12 ہزار فٹ کی بلندی پر انتہائی سخت سردی میں کام کررہے تھے، جہاں وہ صرف ابلا ہوا پانی پی رہے تھے، کیونکہ اُس وقت چین میں پتی کی قلت تھی، چین کی غریب عوام پتی خرید سکتے تھے، چین کے حالات اس وقت اچھے نہیں تھے جس کی وجہ سے 1970 تک چینی شہری اپنے ملک میں ابلے ہوئے چاول کھاتے تھے، کیونکہ اُس وقت چین غریب ملک تھا۔

اعتزاز احسن نے چین کا پاکستان سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ ’اس کے مقابلے پاکستانی عوام کے حالات بہت مختلف ہے، ملک بالکل مقروض ہوچکا ہے، ہم قرضوں کی قسط کی ادائیگی نہیں کرسکتے‘۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف ملک کے حالات خراب ہیں تو دوسری طرف عوام ریسٹورنٹس میں جارہی ہے، لوگوں کے عالی شان گھر ہیں، ہم کھا بھی رہے ہیں اور ساتھ اس کی نمائش بھی کررہے ہیں۔’

جس کے جواب میں واسع چوہدری نے اعتزاز احسن کی بات پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ’اب تو سوشل میڈیا کا دور ہے، ہم جو کھاتے ہیں وہ لوگوں کو دکھاتے بھی ہیں، انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ہم کھانا اکیلے کھا جائیں یہ کیسے ہوسکتا ہے، چاہے ہم ہلکا پھلکا بھی کھارہے ہیں، لیکن سوشل میڈیا پر تصویر اور ویڈیو ضرور پوسٹ کرنی ہے۔‘

اسی دوران ماڈل سارہ نیلم نے کہا کہ دکھاوا ہے، تبھی تو باہر سے لوگ آتے ہیں اور کاٹن کا سفید سوٹ پہنا ہوتا ہے اور کہتے ہیں کہ ’ہم باہر سے آئے ہیں جبکہ یہ لوگ باہر شاید واش روم صاف کررہے ہوتے ہیں، یا کچھ بھی ایسا کام کررہے ہوتے ہیں اور یہاں صرف کاٹن کا سوٹ پہنے ہوتے ہیں‘۔

سارہ نیلم کی بات کے فوراً بعد کامیڈین نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ کاٹن کا سوٹ پہن کر جیب میں 5 ہزار کا نوٹ بھی رکھ کر دکھاوا کررہے ہوتے ہیں۔

سارہ نیلم کی جانب سے سمندر پار پاکستانیوں کے حوالے سے دیا گیا بیان اور کامیڈین کے مزاحیہ انداز کی ویڈیو کچھ دنوں سے سوشل مٰیڈیا پر وائرل ہورہی ہے، جس کی وجہ سے کامیڈین بالخصوص ماڈل سارہ نیلم اس وقت شدید تنقید کی زد میں ہیں۔

احتشام الحق نے لکھا کہ ’یہ دونوں سمندر پار پاکستانیوں کا مذاق اڑا رہے ہیں کہ وہ ملک سے باہر جاکر واش روم صاف کرتے ہیں اور پھر پاکستان واپس آکر دکھاوا کرتے ہیں، سمندر پار پاکستانیوں کے خلاف نفرت انگیز مہم ختم ہونی چاہیے‘۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ صرف 2022-2021 میں بیرون ملک سے بھیجی گئی ترسیلات زر 31.2 ارب ڈالر ہیں، امریکا اور برطانیہ میں بیرون ملک مقیم 21فٰیصد ڈاکٹرز میں سے 6فیصد پاکستانی ہیں جبکہ دیگر شعبوں کی فہرست طویل ہے۔

دوسری جانب ایک اور صارف حیدر نے لکھا کہ یہاں مسئلہ اوورسیز پاکستانیوں کا نہیں ہے، مسئلہ ان کی ذہنیت کا ہے کہ یہ سوچتے ہیں کہ جو لوگ واش روم کی صفائی کرتے ہیں وہ عزت کے مستحق نہیں ہیں یا وہ اچھے لباس نہیں پہن سکتے۔

سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے بعد پروگرام کے میزبان واسع چوہدری نے تمام سمندر پار پاکستانیوں سے معافی مانگ لی۔

انہوں نے کہا کہ ’حال ہی میں ہمارے شو میں ایک مہمان کی جانب سے انتہائی احمقانہ، گھٹیا اور مضحکہ خیز تبصرہ کیا گیا تھا جس کے بعد ایک مزاحیہ اداکار کی جانب سے بھی مذاق اڑایا گیا، مذاق رات کی پوری ٹیم کی جانب سے میں معافی مانگتا ہوں۔‘

واسع نے کہا کہ آج رات نشر ہونے والی قسط اس حوالے سے باضابطہ طور پر معذرت کی جائے گی، بہرحال میں بیرون ملک مقیم تمام پاکستانیوں سے ذاتی طور پر معافی مانگنا چاہتا ہوں، ہم آپ سے محبت کرتے ہیں، اگرچہ اس وقت آپ کو ایسا محسوس نہیں ہوگا، لیکن ’غلطیاں اپنوں سے ہی ہوتی ہیں‘۔

اس کے علاوہ کامیڈین قیصر پیا نے بھی ویڈیو پیغام میں اووسیز پاکستانیوں سے معذرت کرلی۔

انہوں نے ٹک ٹاک پر ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’میں آج کل بہت پریشان ہوں، جتنے بھی پردیسیوں کا میری وجہ سے دل ٹوٹا ہے، خدا کے لیے مجھے معاف کردیں، اس لڑکی نے مزاحیہ انداز میں جو بات یا پروگرام میں 5 ہزار نوٹ والی بات ہوئی، میں نے جان بوجھ کر یہ بات نہیں کی تھی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’میں نے پروگرام نہیں دیکھا، یہ شاید میرا آخری ٹک ٹاک ہوگا، اس کے بعد شاید میں ٹک ٹاک ویڈیوز نہیں بناؤں گا کیونکہ اگر آپ ناراض ہیں تو کوئی فائدہ نہیں ہے۔‘

کامیڈین نے کہا کہ ’میں مذاق رات کی ٹیم سے بھی معافی مانگوں گاتاکہ آپ کے دلوں کو سکون پہنچے، کوئی بھی پریدیسی اگر مجھ سے ناراض ہے تو مجھے معاف کرلیں۔ ’

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024