’ٹائٹینک کے ملبے کی سیر کرانے والی آبدوز لاپتا، 2 پاکستانی بھی سوار تھے
سمندر میں غرقاب بحری جہاز ٹائٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے سیاحتی سفر پر جانے والی آبدوز جنوب مشرقی کینیڈا کی سرحد پر غائب ہوگئی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آبدوز کے غائب ہونے کی اطلاع اسے چلانے والی نجی کمپنی نے دی۔
ڈان کو معلوم ہوا ہے کہ مہم پر جانے والی 5 رکنی ٹیم میں 2 پاکستانی بھی شامل تھے، داؤد خاندان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ان کے 2 اراکین اہلِ خانہ آبدوز پر سوار تھے جن سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان بحر اوقیانوس میں ٹائٹینک کی باقیات دیکھنے کے لیے سفر کیا تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ ’ہم اپنے ساتھیوں اور دوستوں کی جانب سے ظاہر کی جانے والی تشویش کے لیے بہت مشکور ہیں اور ہر ایک سے درخواست کرنا چاہیں گے کہ وہ ایسے وقت میں خاندان کی رازداری کاخیال رکھتے ہوئے ان کی حفاظت کے لیے دعا کریں۔‘
شہزادہ داؤد برطانیہ میں مقیم اور ایس ای ٹی آئی انسٹی ٹیوٹ میں ٹرسٹی ہیں، انہوں نے 2003 میں اینگرو کارپوریشن کے بورڈ میں شمولیت اختیار کی تھی اور اس وقت اس کے نائب چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
’اوشن گیٹ ایکسپیڈیشن‘ نامی کمپنی نے پیر کو ایک مختصر بیان میں کہا کہ وہ آبدوز میں سوار افراد کو بچانے کے لیے ’تمام آپشنز کو متحرک کر رہی ہے‘۔
امریکی کوسٹ گارڈ نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا البتہ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کوسٹ گارڈ نے تلاش اور بچاؤ کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کتنے لوگ لاپتا ہیں۔
برطانوی ارب پتی ہمیش ہارڈنگ کے اہل خانہ نے بتایا کہ وہ جہاز میں موجود تھے، ان کے سوتیلے بیٹے نے فیس بک پر لکھا کہ ہمیش ہارڈنگ ’آبدوز میں لاپتا ہوگئے ہیں‘ ساتھ ہی ان کے لیے دعا کرنے کا کہا، تاہم بعد میں اس نے خاندان کی رازداری کے احترام کا حوالہ دیتے ہوئے پوسٹ کو ہٹا دیا۔
ہمیش ہارڈنگ نے خود ایک دن پہلے فیس بک پر پوسٹ کیا تھا کہ وہ آبدوز پر سفر کریں گے، جس کے بعد سے اس کی کوئی پوسٹ نہیں آئی۔
ایک بیان میں کمپنی نے کہا کہ ’ہم آبدوز کے ساتھ رابطہ بحال کرنے کی کوششوں میں متعدد سرکاری اداروں اور گہرے سمندر کی کمپنیوں سے موصول ہونے والی وسیع امداد کے لیے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔‘
کمپنی اس وقت 2023 کا اپنا پانچواں ٹائٹینک ’مشن‘ چلا رہی ہے، اس کی ویب سائٹ کے مطابق مشن گزشتہ ہفتے شروع ہونا تھا اور جمعرات کو ختم ہونا تھا۔
اوشن گیٹ کی ویب سائٹ کے مطابق مہم کے لیے فی شخص ڈھائی لاکھ ڈالر کی لاگت آتی ہے جو بحر اوقیانوس میں ملبے کے مقام تک تقریباً 400 میل (640 کلومیٹر) کا سفر طے کرنے سے پہلے سینٹ جانز، نیو فاؤنڈ لینڈ میں شروع ہوتی ہے۔