• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

امریکا نے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام پر پاکستانی افسر کو ایوارڈ سے نواز دیا

شائع June 17, 2023
ظہیر احمد ایف آئی اے کے انسداد انسانی اسمگلنگ یونٹ کے ڈائریکٹر کے طور پر کام کر چکے ہیں—فوٹو: یو ایس اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ
ظہیر احمد ایف آئی اے کے انسداد انسانی اسمگلنگ یونٹ کے ڈائریکٹر کے طور پر کام کر چکے ہیں—فوٹو: یو ایس اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ

امریکی محکمہ خارجہ نے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے نمایاں کردار ادا کرنے پر پاکستانی پولیس افسر ظہیر احمد کو ایوارڈ سے نواز دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے ظہیر احمد کو 2023 کے 8 انسداد اسمگلنگ ہیروز میں سے ایک کے طور پر اعزاز سے نوازا ہے اور اس بات کا اعتراف کیا کہ پاکستان نے انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے کوششوں میں اضافہ کیا ہے۔

اعزازی فہرست کا اعلان جمعرات (15 جون) کو واشنگٹن میں ایک خصوصی تقریب میں کیا گیا جہاں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے 2023 کے لیے انسانی اسمگلنگ کی سالانہ رپورٹ جاری کی۔

رپورٹ میں پاکستان کو دوسرے درجے کے ممالک میں شامل کیا گیا ہے جہاں کی حکومتیں انسداد اسمگلنگ کے معیارات پر پورا نہیں اترتیں لیکن ان معیارات تک پہنچنے کے لیے اہم کوششیں کر رہی ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے تسلیم کیا کہ 2022 میں پاکستان نے انسانی اسمگلروں کے خلاف تحقیقات، مقدمہ چلانے اور سزا دینے کے لیے کوششوں میں مجموعی طور پر اضافہ ظاہر کیا۔

پاکستان کی پولیس سروس میں ایک ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ظہیر احمد کو قانون نافذ کرنے والے ممتاز اداروں اور کارکنوں کی عالمی فہرست میں سے منتخب کیا گیا جنہوں نے 2023 میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام میں کلیدی کردار ادا کیا، اس سے قبل وہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے انسداد انسانی اسمگلنگ یونٹ کے ڈائریکٹر کے طور پر کام کر چکے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ظہیر احمد نے اس یونٹ کے ڈائریکٹر کے طور پر اپنے دور میں انسانی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔

رپورٹ میں پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں میں بدعنوانی سے نمٹنے اور اسمگلنگ کے تفتیش کاروں اور پراسیکیوٹرز کو بیرونی اثر و رسوخ سے بچانے کے لیے اقدامات کرے اور ہر قسم کی اسمگلنگ کی سزاؤں میں اضافہ کریں۔

رپورٹ میں پاکستان پر زور دیا گیا ہے کہ ان جرائم کی روک تھام کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں، ججوں اور پراسیکیوٹرز سمیت اہلکاروں کو تربیت دینے کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024