• KHI: Asr 5:19pm Maghrib 7:25pm
  • LHR: Asr 5:03pm Maghrib 7:11pm
  • ISB: Asr 5:12pm Maghrib 7:21pm
  • KHI: Asr 5:19pm Maghrib 7:25pm
  • LHR: Asr 5:03pm Maghrib 7:11pm
  • ISB: Asr 5:12pm Maghrib 7:21pm

روس نے 15 پاکستانی کمپنیز سے چاول درآمد کرنے کی اجازت دے دی

شائع June 17, 2023
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

چاولوں کی برآمدات میں تنزلی کا رجحان جاری ہے ، تاہم اس حوالے سے بہتری کی امید پیدا ہوئی ہے کیونکہ روس نے درآمدات کے لیے 15 سے زائد پاکستانی کمپنیز کی رجسٹریشن کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت تحفظ خوارک و تحقیق کے محکمے پلانٹ پروٹیکشن (ڈی پی پی) نے تکنیکی آڈٹ کے بعد روسی فیڈرل سروس فار ویٹرنری اینڈ فائٹوسینٹری سرویلنس کو ان کمپنیز کی سفارش کی تھی۔

وزارت خوراک نے ایک بیان میں بتایا کہ پاکستان کی برآمدات بڑھانے اور مجموعی معاشی صورتحال بہتر کرنے کی طرف ایک کامیاب پیش رفت ہے۔

کیڑوں کی وجہ سے روس نے پاکستان سے چاولوں کی درآمدات پر پابندی عائد کر دی تھی، تاہم اس نے 2021 میں پابندی ختم کردی تھی اور معیار پر پورا اترنے والے صرف 4 کمپنیوں سے درآمدات کی اجازت دی تھی۔

ڈی پی پی نے رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ریپ) کے تعاون سے چاول کی برآمدات کے لیے سینیٹری اور فائٹو سینیٹری (ایس پی ایس) کی ضروریات پورا کرنے کے لیے روس کی رہنمائی دستاویز کے مطابق مزید 15 ملوں کو اپ گریڈ کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔

اس سمت میں انتھک کوششیں کی گئیں تاکہ ان اداروں کو چاول کے معیار اور مقدار میں بہتری کے ذریعے چاول برآمد کرنے کے لیے ایس پی ایس کی ضروریات کے مطابق لایا جائے۔

اب 19 کمپنیاں روس کو چاول برآمد کریں گی، یہ خاص طور پر پنجاب اور سندھ کے چاولوں کے کاشتکاروں کے لیے اچھی خبر ہے کیونکہ یہ ان کی آمدنی کا اہم ذریعہ ہے۔

مزید برآں، پاکستان ایک زرعی معیشت ہونے کے ناطے عالمی منڈیوں کے مطابق معیار کو بہتر بنا کر دیگر شعبوں میں بھی برآمدات میں اضافہ کرنا چاہتا ہے، اس معاہدے کے بعد چاول کی عالمی منڈیوں میں برآمدات کے مزید راستے کھلیں گے۔

چاول کی پروسیسنگ کی مزید سہولیات کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کے لیے کوششیں جاری ہیں تاکہ ایشیا، یورپ، امریکا اور آسٹریلیا کی اعلیٰ برآمدی منڈیوں میں بڑا حصہ حاصل کیا جاسکے۔

پاکستانی باسمتی چاول کی برآمدات مالی سال 2023 کے ابتدائی 11 مہینوں کے دوران سکڑ کر 5 لاکھ 41 ہزار 492 ٹن (58 کروڑ 80 لاکھ ڈالر) رہ گئی، جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 6 لاکھ 95 ہزار 564 ٹن (63 کروڑ 20 لاکھ ڈالر) ریکارڈ کی گئی تھی، مالی سال 2023 میں جولائی تا مئی کے دوران چاول کی دیگر اقسام کی برآمدات 29 لاکھ 64 ہزار ٹن رہی، جس سے 1.4 ارب ڈالر حاصل ہوئے جبکہ گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 1.6 ارب ڈالر (38 لاکھ 16 ہزار ٹن) چاول برآمد کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 8 جولائی 2024
کارٹون : 7 جولائی 2024