• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am

اسد رحمٰن گیلانی نے چیئرمین نادرا کے عہدے کا اضافی چارج سنبھال لیا

شائع June 16, 2023
اسد رحمٰن گیلانی — فوٹو: نادرا
اسد رحمٰن گیلانی — فوٹو: نادرا

اپنے پیشرو طارق ملک کے مستعفی ہونے کے دو دن بعد اسد رحمٰن گیلانی نے نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے نئے چیئرمین کے طور پر اضافی چارج سنبھال لیا۔

ایک ٹوئٹ میں اتھارٹی نے تصدیق کی کہ اسد رحمٰن گیلانی، جو پاکستان سول سروس کے گریڈ 22 کے افسر ہیں اور بورڈ آف انویسٹمنٹ کے سیکریٹری بھی ہیں، نے اسلام آباد میں نادرا ہیڈکوارٹرز میں چیئرمین کے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے۔

ٹوئٹ میں کہا گیا کہ اسد رحمٰن گیلانی نے نادرا ہیڈکوارٹرز میں پہلے دن اپنے فرائض منصبی انجام دیے۔

انہوں نے تمام ملازمین کو ہدایت کی کہ وہ اپنی معمول کی سرگرمیاں بھرپور طریقے سے جاری رکھیں اور عوام کو نادرا کی خدمات اور سہولیات کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائیں۔

چیئرمین نادرا نے اپنے اس عزم کا اظہار کیا کہ شہریوں کو نادرا کی خدمات کی فراہمی میں بہتری کا سلسلہ جاری رہے گا اور اس سلسلے میں وہ علاقائی دفاتر کی سرگرمیوں کا ذاتی طور پر جائزہ لینے کے لیے بہت جلد نادرا ریجنل ہیڈ آفسز کے دورے کریں گے۔

اسد رحمٰن گیلانی نے نادرا کے تمام شعبوں کے سربراہان کو ہدایت کی کہ شناختی کارڈ کی پرنٹنگ کے سلسلے میں تاخیر کو جلد از جلد ختم کرنے کے لیے ہفتہ اور اتوار کے دن بھی دفتری سرگرمیاں جاری رکھی جائیں۔

اسد رحمٰن گیلانی کا تقرر 14 جون کو طارق ملک کے اچانک استعفے کے بعد ہوا ہے، انہوں نے اپنی تین سالہ مدت پوری ہونے سے ایک سال قبل عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

طارق ملک نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران نادرا چیئرمین کے عہدے سے اپنا استعفیٰ پیش کیا تھا۔

ملاقات کے بعد جاری کیے گئے بیان میں طارق ملک نے کہا تھا کہ بچے ہمارا مستقبل ہیں، نوجوان پاکستان کا سرمایہ ہیں اور پارلیمان سے پاکستان کی ترقی و خوشحالی وابستہ ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ان کی تمام تر کاوشوں اور کوششوں کا مرکز و محور ہمیشہ سے یہی رہا ہے کہ ٹیکنالوجی کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لاتے ہوئے ان تینوں کی ترقی اور بہتری کی راہ ہموار کی جائے کیونکہ یہی راستہ پاکستان کے روشن مستقبل کی طرف جاتا ہے۔

طارق ملک نے کہا تھا کہ وہ خود کو اس لحاظ سے خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ انہیں کبھی ملازمت کی تلاش نہیں رہی بلکہ اپنے جذبہ تعمیر کے تحت بچوں، نوجوانوں اور پارلیمان کو مضبوط بنانے کے مشن کو آگے بڑھانے کے مواقع ہمیشہ ملتے رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اقوامِ متحدہ نے حال ہی میں انہیں پاکستان میں ڈیجیٹل انقلاب پر تیار کی جانے والی ’نیشنل ہیومن ڈیولپمنٹ رپورٹ 2023‘ کی ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا ہے جو نہ صرف ان کے لیے اعزاز ہے بلکہ انہیں اپنے اس مشن کو آگے بڑھانے کا ایک شاندار موقع بھی فراہم کرتا ہے۔

طارق ملک نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے پلیٹ فارم سے پائیدار ترقی کے عالمی مقاصد کی سرگرمیوں کو آگے بڑھاتے ہوئے وہ پاکستان میں پارلیمان کو مضبوط بنانے میں بھی اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے، جبکہ زندگی ٹرسٹ کے ذریعے وہ ملک میں بچوں کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان حقائق کے پیش نظر وہ چیئرمین نادرا کے عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں تاکہ پوری لگن اور دلجمعی کے ساتھ اپنی تمام ذمہ داریوں کو خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے سکیں اور اپنے مشن کو آگے بڑھا سکیں۔

یاد رہے کہ طارق ملک کا استعفیٰ آرمی چیف کے خاندان سے متعلق ڈیٹا لیک ہونے کے تنازع کے چند ماہ بعد سامنے آیا تھا، اس تنازع کے بعد طارق ملک کی جانب سے کچھ ملازمین کے خلاف کارروائی کی گئی تھی۔

طارق ملک کو اس وقت کی پی ٹی آئی حکومت نے جون 2021 میں دوسری بار نادرا کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔

انہیں مبینہ طور پر وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کی جانب سے ان رپورٹس کے سامنے آنے کے بعد سے استعفیٰ دینے کے لیے شدید دباؤ کا سامنا تھا کہ اتھارٹی کے کچھ اہلکار آرمی چیف اور ان کے خاندان کا ذاتی ڈیٹا لیک کرنے میں ملوث پائے گئے تھے۔

تاہم وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ چیئرمین نادرا کے استعفے کا ڈیٹا لیک کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’طارق ملک کو استعفیٰ دینے کے لیے کسی دباؤ کا سامنا نہیں تھا، جبکہ ڈیٹا لیک میں ملوث تمام افراد کے خلاف پہلے ہی کارروائی کی جا چکی ہے۔‘

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024