• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

وزیراعظم دوطرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے سرکاری دورے پر آذربائیجان پہنچ گئے

شائع June 15, 2023
شہباز شریف آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کی دعوت پر آذربائیجان پہنچے ہیں — فوٹو: پی آئی ڈی
شہباز شریف آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کی دعوت پر آذربائیجان پہنچے ہیں — فوٹو: پی آئی ڈی

وزیر اعظم شہباز شریف 2 روزہ سرکاری دورے پر آذربائیجان پہنچ گئے، اس دورے کا مقصد توانائی، بینکاری، مالیاتی خدمات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق باکو ہوائی اڈے پر وزیراعظم کا استقبال آذربائیجان کے پہلے نائب وزیراعظم یعقوب ایوبوف، نائب وزیر خارجہ النور مامادوف، پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف اور آذربائیجان میں پاکستان کے سفیر بلال حئی نے کیا۔

وزیرِ اعظم کا وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد آذربائیجان کا یہ پہلا دورہ ہے، وہ آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کی دعوت پر آذربائیجان پہنچے ہیں۔

وزیرِ اعظم آج باکو میں آذربائیجان کے قومی قائد حیدر علیوف کے مزار پر جائیں گے اور آذربائیجان کی یادگارِ شہدا کا دورہ بھی کریں گے، بعد ازاں وزیرِ اعظم کی صدر الہام علیوف کے ساتھ ملاقات ہوگی جس کے بعد دونوں رہنما میڈیا سے گفتگو بھی کریں گے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر تجارت سید نوید قمر، وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی وزیراعظم کے وفد کا حصہ ہیں۔

دونوں ممالک کے درمیاں تجارت کے فروغ اور توانائی کے شعبے میں تعاون کے لیے وزیرِ اعظم سے آذربائیجان کے وزرا کے وفد کی ملاقات بھی ہوگی۔

روانگی سے قبل وزیراعظم نے ٹوئٹر پر لکھا کہ یہ دورہ ہماری حکومت کی دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے اور پائیدار شراکت قائم کرنے کی پالیسی کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترجیحی تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کے اور توانائی، بینکاری، مالیاتی خدمات اور آئی ٹی کے شعبوں میں تعاون کی نئی راہیں کھولنے کے لیے آذربائیجان کی قیادت کے ساتھ اہم بات چیت ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ بہترین دوطرفہ سیاسی تعلقات کو تجارت اور سرمایہ کاری کے ٹھوس تعلقات میں تبدیل کرنا ہمارا بنیادی ہدف ہے، ہماری توانائی کے تحفظ کی پالیسی میں وسطی ایشیا مرکزی حیثیت رکھتا ہے اور ہم پاکستان کو توانائی کے لیے محفوظ بنانے کے لیے وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024