شوبز میں چاپلوسی اور لابی کا حصہ بننا پڑتا ہے، کرن تعبیر
مقبول اداکارہ کرن تعبیر نے شوبز کی دنیا کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شوبز کے لوگ خوش رہنا اور اپنے لیے جینا تک بھول جاتے ہیں، بس وہ ایک دوڑ میں لگے رہتے ہیں۔
اداکارہ نے حال ہی میں انسٹاگرام پر مداحوں کے سوالوں کے جوابات دیے، جہاں انہوں نے شوبز سمیت ذاتی زندگی پر کھل بات گفتگو کی۔
ایک سوال کے جواب میں اداکارہ نے بتایا کہ ان کے شوہر سوشل میڈیا کے شوقین نہیں ہے، اس لیے وہ انہیں اپنی تصاویر شیئر کرنے کی اجازت نہیں دیتے لیکن اس باوجود وہ کبھی کبھار شوہر کی تصاویر اور ویڈیوز ان کی اجازت کے بغیر ہی شیئر کر دیتی ہیں۔
کرن تعبیر نے حمل سے متعلق سوال کے جواب میں بتایا کہ انہوں نے اور ان کے شوہر نے کبھی لوگوں کی باتوں پر توجہ ہی نہیں دی، انہوں نے کبھی اس چیز کا دباؤ نہیں لیا کہ ان کے ہاں بچے نہیں ہو رہے تو لوگ کیا کہیں گے۔
انہوں نے لکھا کہ ان کا یقین ہے کہ خدا نے اگر ان کے نصیب میں اولاد لکھی ہے تو وہ انہیں ہر حال میں مل کر رہے گی جب کہ جو چیز خدا نے ان کے لیے نہیں لکھی، وہ ان کی کوششوں کے باوجود انہیں نہیں ملنی۔
بچی کی پیدائش کے بعد وزن کم کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر اداکارہ نے بتایا کہ ابھی انہوں نے وزن کم کرنا شروع نہیں کیا کیوں کہ ان کی بیٹی بہت چھوٹی ہیں۔
کرن تعبیر نے لکھا کہ انہیں وزن کم کرنے کی زیادہ جلدی نہیں ہے، اس لیے وہ تھوڑی بہت ڈائیٹ کر رہی ہیں جب کہ اس وقت وہ مزیدار غذائیں کھانے سے لطف اندوز ہو رہی ہیں۔
میاں اور بیوی کے درمیان اچھے تعلقات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر کرن تعبیر نے لکھا کہ خصوصی طور پر خواتین کو صبر کرنا چاہئیے۔
اداکارہ نے لکھا کہ میاں اور بیوی کو صبر کرنے کے علاوہ ایک دوسرے پر یقین کرنا چاہئیے اور انہیں یہ بات بھی سمجھنی چاہئیے کہ ہر وقت زندگی ایک جیسی نہیں رہتی اور نہ ہی سوچ ایک رہتی ہے۔
کرن تعبیر نے لکھا کہ خصوصی طور پر خواتین کو حالات اور مشکلات کو سمجھنا چاہئیے کیوں کہ ان کے خیال میں مرد گھر سے باہر بھی بہت کچھ برداشت کرتے ہیں۔
اداکارہ نے لکھا کہ اپنے اہل خانہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بعض اوقات مرد اپنا عزت نفس بھی مجروح کرواتے ہیں، اس لیے خواتین کو چاہئیے کہ وہ ان کا ساتھ دیں، انہیں عزت اور پیار دیں اور یہ کہ وہ بھی انسان ہیں، اگر ان سے کوئی غلطی ہوجائے تو انہیں معاف کیا جانا چاہئیے۔
کافی وقت سے اسکرین سے دوری سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال پر اداکارہ نے لکھا کہ شوبز کی دنیا بہت مصنوعی ہوتی ہے، وہ ڈپریشن کا شکار بناتی ہے، اس لیے ابھی وہ شوبز میں آنے کے لیے تیار نہیں ہیں، ابھی وہ اپنی زندگی سکون سے گزار رہی ہیں۔
کرن تعبیر نے لکھا کہ وہ ایسا نہیں کہ رہیں کہ اب وہ اداکاری نہیں کریں گی لیکن یہ ہے کہ اس وقت وہ اسکرین پر واپس آنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
شوبز سے متعلق رائے دینے کے سوال پر کرن تعبیر نے لکھا کہ شوبز بہت ظالم دنیا ہے، وہ جہاں انسان کو بہت کچھ دیتی ہے، وہیں انسان سے بہت کچھ چھین بھی لیتی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ شوبز میں انسان خوش رہنا اور اپنے لیے جینا بھول جاتا ہے، بس ایک دوڑ لگی رہتی ہے جو کبھی ختم نہیں ہوتی، کیوں کہ کسی کی کامیابی ایک ڈرامے تک محدود نہیں ہوتی، ایک کے بعد دوسرے کو حاصل کرنے کی جستجو لگی رہتی ہے، جس کے لیے پھر دوسروں کی چاپلوسی بھی کرنی پڑتی ہے۔
کرن تعبیر نے لکھا کہ شوبز میں نہ چاہتے ہوئے بھی آگے بڑھنے کے لیے دوسروں کے خراب رویے کو برداشت کرنا پڑتا ہے جب کہ لابی کا حصہ بننے کے لیے بکواس اور خراب چیزوں کو بھی اپنا پڑتا ہے۔
اداکارہ نے لکھا کہ کیریئر بنانے کے لیے لوگوں کو سر، سر اور میڈم میڈم کہنا پڑتا ہے اور پھر وہ لوگ خود کو خدا سمجھ بیٹھتے ہیں۔
کرن تعبیر نے لکھا کہ شوبز میں اگر کوئی یہ سب نہیں کرسکتا تو پھر اس کے لیے صرف سائیڈ رول ہی بچتے ہیں، وہ شخص پھر ہیرو یا ہیروئن بننے کے خواب نہ دیکھے۔