قومی اسمبلی میں آج وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا
قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ 24-2023 پر بحث کا آغاز آج ہوگا، اسے عید الاضحیٰ سے قبل 26 جون تک منظور کیے جانے کی توقع ہے کیونکہ متعدد قانون ساز خصوصی پرواز کے ذریعے حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جائیں گے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجا ریاض اپنی تقریر سے بجٹ پر بحث کا آغاز کریں گے اور حکومت کو توقع ہے کہ بغیر کسی رکاوٹ کے یہ منظور ہو جائے گا کیونکہ اپوزیشن کو ’حکومت کا حامی‘ قرار دیا جاتا ہے جیسا کہ اس میں پاکستان تحریک انصاف کے منحرف اراکین شامل ہیں۔
حکومت نے 9 جون کو مالی سال 24-2023 کے لیے 145 کھرب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کیا تھا جس میں معاشی نمو بڑھنے کا ہدف 3.5 فیصد رکھا گیا ہے۔
حکومت کے ناقدین نے بجٹ کو ’انتخابی بجٹ‘ قرار دیا, جس میں وفاقی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 سے 35 فیصد، ترقیاتی اخراجات میں 33 فیصد اضافے اور زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور تعمیراتی صنعت کے لیے ٹیکس مراعات کی تجویز دی گئی۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کےایک ذریعے نے ڈان کو بتایا کہ قواعد کے مطابق سینیٹ کو بجٹ پر اپنی سفارشات 14 دن کے اندر پیش کرنی ہوتی ہیں تاہم بجٹ پر بحث کو ایک ہفتے تک محدود رکھا جائے گا تاکہ ان قانون سازوں کو سہولت فراہم کی جا سکے جو حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جائیں گے۔
رواں برس حج ممکنہ طور پر 29 جون کو ہوگا اور کئی اراکین اسمبلی کا مذہبی فریضہ ادا کرنے کا منصوبہ ہے، تاہم وزیر اعظم شہباز شریف نے انہیں ہدایت کی ہے کہ بجٹ کی منظور پر ملک میں رہیں۔
اس پر جن اراکین اسمبلی نے حج کا ارادہ کیا تھا، نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ ان کے لیے خصوصی طیارے کا انتظام کیا جائے تاکہ وہ اہل خانہ سمیت اپنے خرچ پر حج سے قبل سعودی عرب پہنچ سکیں۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے ان کی درخواست پر رضامندی ظاہر کردی ہے اور اب امکان ہے کہ وہ خصوصی پرواز کے ذریعے بجٹ کی منظوری کے بعد سعودی عرب روانہ ہوجائیں گے۔