’افریقیوں کو بندر‘ کہنے پر رومانیہ نے اپنا سفیر واپس بلالیا
کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں ایک اجلاس کے دوران مبینہ طور پر بندر کو افریقیوں سے موازنہ کرنے پر رومانیہ نے اپنا سفیر واپس بلا لیا۔
ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق کینیا میں رومانیہ کے سفیر ڈراگوس ویورل ٹیگوا 26 اپریل کو نیروبی میں اقوام متحدہ کی عمارت میں کانفرنس روم میں موجود تھے کہ اس دوران کھڑکی سے ایک بندر نمودار ہوا۔
کینیا میں جنوبی سوڈانی سفارت خانے کے ایک بیان کے مطابق بندر نمودار ہونے کے بعد رومانیہ کے سفیر نے کہا کہ ’افریقی گروپ بھی ہمارے ساتھ شامل ہوگئے ہیں۔‘
رومانیہ کی وزارت خارجہ نے کہا کہ انہیں اس واقعے کا علم رواں ہفتے ہوا تھا اور انہوں نے اپنے سفیر کو واپس بلانے کا عمل شروع کردیا ہے۔
وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ’اپنے سفیر کے بیان پر ہمیں افسوس ہے، ہم ان تمام لوگوں سے معافی مانگتے ہیں جنہیں اس بیان سے ٹھیس پہنچی، نسل پرستانہ رویے اور تبصرے ناقابل قبول ہیں۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ رومانیا کی وزارت خارجہ امید کرتی ہے کہ اس واقعے سے افریقی براعظم کے ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر نہیں ہوں گے۔
کینیا کے اخبار ’ڈیلی نیشن‘ کے مطابق اجلاس میں 21 وفود نے شرکت کی جن میں 8 نے ذاتی طور پر اور 13 نے آن لائن شرکت کی۔
کینیا کے سفارت کار مچاریا کاماؤ نے اس واقعے کو ناگوار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’انتہائی نامناسب عمل کو چھپانے کی انتہائی شرمناک کوشش کی گئی، 21ویں صدی میں ایسے بیانات ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہیں۔‘
دی اسٹینڈرڈ اخبار کے مطابق کچھ افریقی سفارت کاروں نے واقعے کے بعد معافی کا مطالبہ کیا ہے۔