• KHI: Asr 4:11pm Maghrib 5:47pm
  • LHR: Asr 3:30pm Maghrib 5:06pm
  • ISB: Asr 3:31pm Maghrib 5:08pm
  • KHI: Asr 4:11pm Maghrib 5:47pm
  • LHR: Asr 3:30pm Maghrib 5:06pm
  • ISB: Asr 3:31pm Maghrib 5:08pm

کولمبیا کے خطرناک جنگل میں 40 روز تک بھٹکنے والے 4 بچے مل گئے

شائع June 11, 2023
سرچ آپریشن کی قیادت کرنے والے جنرل پیڈرو سانچیز نے بچے زندہ سلامت ملنے کے بعد اسے ایک معجزہ قرار دیا — فوٹو: اے ایف پی
سرچ آپریشن کی قیادت کرنے والے جنرل پیڈرو سانچیز نے بچے زندہ سلامت ملنے کے بعد اسے ایک معجزہ قرار دیا — فوٹو: اے ایف پی

کولمبیا کے ایمازون نامی جنگل میں ایک ماہ کے زائد عرصے سے تک بھٹکنے والے 4 بچوں کو زندہ سلامت تلاش کرلیا گیا جو ایک طیارہ حادثے کے بعد لاپتا ہو گئے تھے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق جنگل میں معمولی طیارہ حادثے میں بچ جانے والے ان بچوں کو آرمی میڈیکل طیارے کے ذریعے ملٹری ایئرپورٹ پہنچا دیا گیا ہے۔

جنگل میں سرچ آپریشن کی قیادت کرنے والے جنرل پیڈرو سانچیز نے بچے زندہ سلامت ملنے کے بعد اسے ایک معجزہ قرار دیا، انہوں نے جوش میں آکر صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے بچوں کو ڈھونڈ لیا، یہ ایک معجزہ ہے’۔

جنگل سے بچے ملنے کے بعد کولمبا کے صدر گستاو پیٹرو نے میڈیا کو بتایا کہ ’آج ایک جادوئی دن تھا، بچے بہت کمزور ہیں، انہیں علاج کی ضرورت ہے‘۔

گستاو پیٹرو نے ٹوئٹر پر ایک تصویر شیئر کی جس میں متعدد لوگوں کو دیکھا جاسکتا ہے اور کچھ فوجی وردی میں ملبوس ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ ’پورے ملک کے لیے خوشی کی بات ہے، کولمبیا کے جنگل میں 40 دن قبل لاپتا ہونے والے 4 بچے زندہ مل گئے‘۔

وزارت دفاع کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ رات کے اندھیرے میں بچوں کو ایک ہیلی کاپٹر میں لے جایا جا رہا ہے۔

یہ بچے سیسنا 206 نامی طیارے میں سفر کر رہے تھے جو یکم مئی کو حادثے کا شکار ہوگیا تھا جس کے بعد یہ بچے جنگل میں لاپتا ہوگئے تھے۔

ان بچوں کی عمر 13، 9، 4 سال ہے جبکہ ایک سب سے چھوٹا بچہ بھی شامل ہے جس کی عمر ایک سال ہے۔

طیارے نے اراراکورا نامی جنگلات کے علاقے سے اُڑان بھری تھی جس کے کچھ منٹ بعد ہی پائلٹ نے انجن میں خرابی کی اطلاع دی تھی۔

حادثے کے بعد طیارہ درختوں میں پھنس گیا تھا، تاہم بچوں کی ماں، پائلٹ اور مقامی رہنما کی لاش جائے حادثہ سے مل گئی تھی۔

حکام نے بتایا تھا کہ طیارے میں سوار لوگ مسلح گروپ کے ارکان کی دھمکیوں سے فرار ہو رہے تھے۔

حادثے کے بعد 160 فوجیوں اور 70 مقامی لوگوں پر مشتمل گروپ نے بڑے پیمانے پر جنگل کی تلاشی لی، اس خبر پر عالمی میڈیا کی بھی توجہ مرکوز تھی۔

کولمبیا کے آرمی چیف ہیلڈر گرالڈو نے کہا کہ ریسکیور اہلکاروں نے بچوں کو تلاش کرنے کے لیے مجموعی طور پر 2 ہزار 600 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا، ’ملکی تاریخ کا ایسا آپریشن تھا جو پہلے کبھی نہیں کیا گیا، جہاں ایک موقع پر یہ ناممکن لگ رہا تھا لیکن ہم اپنے مشن میں کامیاب رہے‘۔

واضح رہے کہ اس جنگل میں جیگوار (شیر)، سانپ اور دیگر شکاریوں کے ساتھ ساتھ منشیات کی اسمگلنگ کرنے والے مسلح گروہ موجود ہوتے ہیں، لیکن تلاشی کے دوران پیروں کے نشانات، ایک ڈائپر، اور آدھے کھائے گئے پھل جیسے سراغ سے حکام کو امید کی کرن ملی کہ بچے مل جائیں گے۔

حکام کو خوف تھا کہ بچے جنگل میں بھٹکتے رہیں گے جس کی وجہ سے سرچ آپریشن مزید مشکل ہوجائے گا، اس مشکل کو کم کرنے کے لیے کولمبیا کی فضائیہ نے جنگل میں 10 ہزار پمفلٹ پھینکے جس میں بچوں کو محفوظ رہنے کے علاوہ جنگل میں زندہ رہنے کی کچھ ہدایات لکھی گئی تھیں۔

اس کے علاوہ کولمبیا کی فوج کی جانب سے جنگل کے مختلف مقامات پر پیک ہوا کھانا اور پانی کی بوتل بھی رکھی گئیں۔

کارٹون

کارٹون : 10 نومبر 2024
کارٹون : 8 نومبر 2024