بجٹ 24-2023: ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری پر ٹیکس چھوٹ برقرار
اقتصادی چیلنجز کا شکار حکومت نے کار مینوفیکچرنگ کمپنیوں کی جانب سے ظاہر کیے جانے والے خدشات کے باوجود نئے مالی سال کے بجٹ میں ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں (ایچ ای ویز) کی تیاری پر ٹیکس کی بڑی رعایتیں برقرار رکھی ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آٹو انڈسٹری کے ذرائع نے بتایا کہ فنانس بل 24-2023 کو پڑھنے کے بعد ہم اس اتفاق رائے پر پہنچے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کی زیرقیادت مخلوط حکومت نے پی ٹی آئی کی 2021 کی اس پالیسی کو جاری رکھا ہے جس کے تحت ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری پر 22 فیصد ٹیکس رعایت دی گئی ہے، یہ لگ بھگ ایک کروڑ 20 لاکھ روپے کی کار ہوتی ہے جسے خریدنے کی استطاعت مڈل کلاس یا لوئر مڈل کلاس نہیں صرف امرا ہی رکھتے ہیں۔
انہوں نے تصدیق کی کہ 1800 سی سی اور اس سے اوپر کی ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس پہلے بالترتیب 8.5 فیصد اور 12.75 فیصد تھا، اسی طرح ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں کے کچھ مخصوص حصوں کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی پہلے 2 مختلف ٹیکنالوجی کی ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں (پلگ-اِن ہائبرڈ الیکٹرک گاڑی اور ہائبرڈ الیکٹرک گاڑی) پر بالترتیب 3 فیصد اور 4 فیصد تھی، 24-2023 کے بجٹ میں اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، یعنی 2021 کی پالیسی کو آئندہ مالی سال کے لیے بھی توسیع دے دی گئی ہے۔
آٹو انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے ایک اور ذرائع کے مطابق حکومت نے ایس آر او 693 کے تحت مقامی حصوں کی فہرست میں مزید پرزے شامل کیے ہیں جس سے ایک معیاری کار کی قیمت 50 ہزار روپے سے ایک لاکھ روپے تک بڑھ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے 1300 سی سی سے زیادہ کی استعمال شدہ کاروں پر فکسڈ امپورٹ ڈیوٹی کو بھی ختم کر دیا ہے جس کا مطلب ہے کہ یہ ایڈ ویلیورم پر آئے گی جو انڈر انوائسنگ کا شکار ہوسکتی ہے، اس اقدام سے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی حوصلہ افزائی ہوگی۔