لاہور: عدالت کی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو پرویز الہیٰ کے خلاف ریکارڈ جمع کرانے کی آخری مہلت
لاہور میں انسداد بدعنوانی کی خصوصی عدالت نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) کو پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی کے خلاف درج غیر قانونی تقرریوں کے مقدمے کا ریکارڈ پیش کرنے کا ’آخری موقع‘ دے دیا۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، پرویز الہیٰ کے وکیل رانا انتظار عدالت میں پیش ہوئے، اسپیشل جج اینٹی کرپشن کورٹ علی رضا نے ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔
پرویز الٰہی کے وکیل رانا انتظار نے مؤقف اپنایا کہ مقدمے کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر عدالت ڈی جی اینٹی کرپشن کے وارنٹ گرفتاری جاری کرے۔
وکیل کے دلائل سننے کے بعد انسداد بدعنوانی عدالت نے کل اینٹی کرپشن کو مقدمے کا ریکارڈ پیش کرنے کے لیے آخری مہلت دے دی۔
واضح رہے کہ چوہدری پرویز الہٰی غیر قانونی تقرریوں کے کیس میں 14 روز کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، ان پر غیر قانونی تقرریوں کے کیس میں پنجاب اسمبلی میں گریڈ 17 کے 12 افسران کو میرٹ کے خلاف بھرتی کرنے کا الزام لگایا گیا اور ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے انہیں اور سیکریٹری پنجاب اسمبلی رائے ممتاز کو بھی 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔
اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کے ترجمان نے ڈان کو بتایا تھا کہ ہم نے پرویز الہٰی کو پنجاب اسمبلی میں گریڈ 17 کے 12 افسران کی میرٹ کے خلاف بھرتیوں سے متعلق کیس میں دوبارہ گرفتار کیا گیا، انہوں نے گجرات اور منڈی بہاؤالدین سے تعلق رکھنے والے ان امیدواروں کے نتائج تبدیل کردیے، ہم نے شواہد اکٹھے کر لیے اور اس سلسلے میں سیکرٹری پنجاب اسمبلی رائے ممتاز حسین کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
پرویز الہٰی کی گرفتاری
خیال رہے کہ صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الہٰی کی رہائش گاہ کا ایک ہفتے تک جاری رہنے والے محاصرے کے بعد یکم جون کو انسداد بدعنوانی اسٹیبلشمنٹ کی ایک ٹیم اور پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔
اے سی ای کے مطابق پرویز الہٰی اختیارات کے ناجائز استعمال اور ترقیاتی فنڈز میں غبن سے متعلق کیس میں مطلوب تھے۔
نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما نے گرفتاری کے خلاف مزاحمت کی، تاہم پولیس نے ان کی گاڑی کی اگلی کھڑکی توڑ کر انہیں گرفتار کرلیا۔
گرفتاری کے بعد سروسز ہسپتال میں سابق وزیراعلیٰ کا میڈیکل ٹیسٹ کیا گیا تھا، پرویز الہٰی نے اے سی ای کو بتایا کہ وہ دل کے مریض ہیں اور انہوں نے انسداد بدعنوانی اسٹیبلشمنٹ سے اپنے ذاتی معالج کو بلانے کی درخواست کی تھی۔
معلوم ہوا ہے کہ پرویز الہٰی پر 9 مئی کے واقعات کے پیش نظر پی ٹی آئی چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
اس سے قبل اپریل کے اختتام پر بھی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی ٹیم نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی گلبرگ رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا جس کے دوران گھر کا مرکزی گیٹ توڑنے کے لیے بکتر بند گاڑی کا استعمال کیا تھا۔
تاہم پولیس اور اے سی ای انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی، البتہ چھاپے کے دوران اہلکار چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ میں بھی داخل ہوئے، اس دوران مزاحمت پر کچھ افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔