• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ بننے کی دوڑ میں تیزی، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے امیدوار میدان میں

شائع June 8, 2023
— فائل فوٹو:
— فائل فوٹو:

پاکستان کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بننے کی دوڑ میں تیزی آگئی، وزیر اعظم شہباز شریف نے نجم سیٹھی کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین کے لیے امیدوار نامزد کردیا جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی اپنا امیدوار میدان میں کھڑا کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 7 جون کو وزیرِ اعظم شہباز شریف سے چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی نے ملاقات کی، جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین ذکا اشرف نے وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ احسان مزاری سے ملاقات کی۔

ذکا اشرف کو پاکستان پیپلز پارٹی کی حمایت حاصل ہے جبکہ نجم سیٹھی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ہیں اور دونوں سیاسی پارٹیاں پی سی بی کے پیٹرن اِن چیف وزیراعظم شہباز شریف سے اپنے نامزد کردہ امیدواروں کی منظوری کے لیے کوشش کر رہی ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے آئین کے تحت ملک کا وزیر اعظم بورڈ کا پیٹرن اِن چیف ہوتا ہے اور پی سی بی کے آئین کے مطابق وزیراعظم اپنے دو نمائندے بورڈ آف گورنرز میں نامزد کرسکتے ہیں۔

فوٹو: اے پی پی
فوٹو: اے پی پی

نجم سیٹھی کو گزشتہ سال دسمبر میں 14 رکنی عبوری کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا تاکہ وہ اگلے 4 ماہ میں پی سی بی چیئرمین کے الیکشن کے انعقاد تک پی سی بی کے معاملات کی نگرانی کر سکیں۔

تاہم کمیٹی عدالتی مقدمات اور کلب آپریٹرز کی مبینہ دھاندلی کی وجہ سے ابھی تک الیکشن مکمل نہیں کرا سکی جس کے نتیجے میں کمیٹی نے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل کے لیے الیکشن 20 جون تک کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

تاہم اس دوران اختلافات بھی سامنے آئے جہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) نجم سیٹھی کو جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی ذکا اشرف کو پی سی بی کا سربراہ بنانا چاہتی ہیں۔

باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت کا مؤقف ہے کہ چونکہ بین الصوبائی رابطے کی وزارت ان کو دی گئی ہے اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اتحادی حکومت ہے اس لیے یہ ان کا حق ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا سربراہ انہی کا امیدوار ہونا چاہیے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے ایک رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ ’یہ عجیب بات ہے کہ عبوری کمیٹی (جسے آزادنہ اور منصفانہ الیکشن کرانے کا حکم دیا گیا تھا) نے ابھی تک کچھ نہیں کیا اور اب نجم سیٹھی پی سی بی کا نیا چیئرمین بننا چاہتے ہیں، اگر ایسا ہوا تو ہم مزاحمت کریں گے کیونکہ ذکا اشرف ہمارے امیدوار ہیں‘۔

وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ احسان مزاری (جن کا تعلق پاکستان پیپلزپارٹی سے بھی ہے) نے تصدیق کی کہ ذکا اشرف کو ان کی حمایت حاصل ہے۔

انہوں نے ڈان کو بتایا کہ وزارت نے پہلے ہی ذکا اشرف کی سمری منظوری کے لیے وزیراعظم آفس کو بھیج دی، ہم نجم سیٹھی کا احترام کرتے ہیں لیکن ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ہمارا امیدوار کون ہے، میں نے آج ان کے ساتھ ملاقات کی ہے تاکہ کرکٹ کے مسائل پر تفصیلی گفتگو کی جاسکے’۔

نجم سیٹھی کی حمایت کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ انہیں بی سی پی کا سربراہ منتخب کر دیا جائے کیونکہ ان کے سابقہ دور میں ملک میں بین الاقوامی کرکٹ بحال ہوئی تھی اور حال ہی میں انہوں نے ایشیا کپ کی میزبانی سے متعلق معاملات حل کرنے میں حکمت عملی پیش کی۔

نجم سیٹھی کی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد رپورٹس میں بتایا گیا کہ نجم سیٹھی اور سپریم کورٹ کے وکیل مصطفیٰ رمدے کو پی سی بی بورڈ آف گورنرز کے لیے نامزد کیا گیا ہے، لیکن وفاقی حکومت کے ایک سینئر بیوروکریٹ نے ڈان کو بتایا کہ ابھی تک ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آنے والے دنوں میں اپنے نامزد امیدواروں کا اعلان کریں گے، مصطفیٰ رمدے کے نام پر کوئی اعتراض نہیں ہے تاہم نجم سیٹھی کے نام پر پیپلز پارٹی کے ردعمل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024