• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے قومی اقتصادی کونسل میں شرکت کرنے پر صوبائی وزیر سے قلم دان واپس لے لیا

شائع June 7, 2023
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا تھا کہ ایسے فورم پر بیٹھنا بیکار ہے جو بلوچستان کے مالی و دیگر مسائل کے حل کے لیے صوبائی حکومت کی تجاویز کو سنجیدگی سے نہ لے—فائل فوٹو: فیس بک
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا تھا کہ ایسے فورم پر بیٹھنا بیکار ہے جو بلوچستان کے مالی و دیگر مسائل کے حل کے لیے صوبائی حکومت کی تجاویز کو سنجیدگی سے نہ لے—فائل فوٹو: فیس بک

قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں شرکت کرنے پر نور محمد دمڑ سے بلوچستان کی وزارت منصوبہ بندی کا قلم دان واپس لے لیا گیا ہے جبکہ چیف سیکریٹری کا بھی وہی انجام ہونے کی توقع ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شریک ہوتے ہیں۔

تاہم، رواں برس بلوچستان کے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے این ای سی کے اجلاس میں شرکت کرنے یا بلوچستان سے کوئی نمائندہ نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے کہا تھا کہ وفاق ہماری مالی ضروریات اور مطالبات کو مسلسل نظر انداز کر رہا ہے جس کے سبب صوبہ بدحالی کا شکار ہے۔

اس فیصلے کے باوجود وزیر منصوبہ بندی نور محمد دمڑ نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ چیف سیکریٹری بلوچستان بذریعہ ویڈیو لنک شامل ہوئے۔

منگل کو رات گئے جاری ہونے والے نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ حکومت بلوچستان کے قوائد و ضوابط 2012 کے قانون 3 (5) میں دیے گئے اختیارات کے تحت وزیراعلیٰ بلوچستان صوبائی وزیر نور محمد دمڑ سے وزیر برائے منصوبہ بندی کا قلمدان فوری طور پر تاحکم ثانی واپس لیتے ہیں۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ عبدالقدوس بزنجو نے وزیراعظم شہباز شریف کا خط لکھا ہے کہ عبدالعزیز اوقلی کی خدمات واپس لی جائیں۔

خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا تھا کہ ایسے فورم پر بیٹھنا بیکار ہے جو بلوچستان کے مالی و دیگر مسائل کے حل کے لیے صوبائی حکومت کی تجاویز کو سنجیدگی سے نہ لے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ بلوچستان کی پسماندگی وفاقی حکومت کے تعاون اور مدد کے بغیر دور نہیں ہوسکتی، صوبے کی شکایات پر وفاقی حکومت کی بے حسی ناقابل برداشت ہو چکی ہے، بلوچستان صرف ایک وفاقی اکائی کے طور پر اپنے آئینی حقوق کا مطالبہ کر رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024