طیب اردوان نے ترک صدر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا، وزیراعظم شہباز شریف بھی تقریب میں شریک
ترک صدر رجب طیب اردوان نے گزشتہ ہفتے منعقدہ انتخابات میں کامیابی کے بعد اپنی 3 دہائی سے جاری حکمرانی کو طول دیتے ہوئے صدارت کی نئی مدت کا حلف اٹھالیا۔
دارالحکومت انقرہ میں ترک پارلیمنٹ میں منعقدہ تقریب حلف برداری میں صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ’میں بحیثیت صدر عظیم ترک قوم اور تاریخ کے سامنے اپنے وقار اور سالمیت کا حلف اٹھاتا ہوں کہ میں اپنی ریاست کی سلامتی اور آزادی کا تحفظ کروں گا‘۔
اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردوان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے وزیراعظم شہباز شریف سمیت کئی دیگر عالمی رہنما ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ پہنچے تھے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے ترکیہ کے نو منتخب صدررجب طیب اردوان کی حلف برداری کے موقع پر صدارتی محل میں منعقدہ تقریب میں شرکت کی اور انہیں تیسری بار اس عہدے پر منتخب ہونے پر مبارک باد دی۔
طیب اردوان نے 28 مئی کو ایک طاقتور اپوزیشن اتحاد کے خلاف رن آف الیکشن جیت لیا تھا، سرکاری نتائج کے مطابق انہوں نے 52.18 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے سیکولر حریف کمال کلیچ دار اوگلو نے 47.82 فیصد ووٹ حاصل کیے۔
ترکیہ کے سب سے طویل عرصے تک برسراقتدار رہنے والے رہنما کو اپنی تیسری میعاد میں فوری اور بڑے چیلنجز کا سامنا ہوگا جس کی وجہ زوال پذیر معیشت اور مغربی ممالک کے ساتھ خارجہ پالیسی میں تناؤ ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے 2 روزہ دورے پر گزشتہ شب ترکیہ پہنچے تھے، حکومتِ پاکستان کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شیئر کی جانے والی ایک ویڈیو میں دیکھاگیا کہ وزیر اعظم کو ترک وزارت خارجہ اور ترکیہ میں پاکستانی مشن کے حکام نے خوش آمدید کہا، وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور معاون خصوصی طارق فاطمی پر مشتمل وفد بھی ان کے ہمراہ موجود تھا۔
سرکاری خبررساں ادارے ’ریڈیو پاکستان‘ کے مطابق وزیراعظم ترکیہ کے سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری سے بھی بات چیت کریں گے۔
ترکیہ روانگی سے قبل شہباز شریف نے کہا کہ میں طیب اردوان کو دوبارہ صدر منتخب ہونے پر حکومت اور پاکستان کے عوام کی جانب سے مبارکباد پیش کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان برادرانہ تعلقات ہمارے مشترکہ عزم اور مشترکہ تقدیر کے تحت مزید گہرے ہونے والے ہیں۔
اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کے اسٹریٹجک تعاون کونسل کے آئندہ ساتویں اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ ہماری اسٹریٹجک شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے صحیح راستہ فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ابھی اپنے کثیر الجہتی تعلقات کو مزید وسعت دینا ہے، اس سمت میں کوششیں کی جا رہی ہیں۔