کبھی بلّا پکڑا نہ گیند، صرف فلم کیلئے کرکٹ کھیلنا سیکھی، یمنیٰ زیدی
یمنیٰ زیدی ٹیلی ویژن ڈراموں میں بہترین اداکاری کے لیے مشہور ہیں جنہوں نے کئی مشہور ڈرامے کیے جن میں حال ہی میں جیو ٹی وی پر آنے والا ڈراما ’تیرے بن‘ بھی شامل ہے، اس کے علاوہ ’دل نا امید تو نہیں‘، ’بختاور‘، اور ’صنفِ آہن‘ و دیگر ہیں۔
یمنیٰ زیدی ٹی وی پر اپنے منفرد کردار کے حوالے سے جانی جاتی ہیں، تاہم اب وہ چھوٹی اسکرین کے بعد بڑے پردے پر نظر آئیں گی جہاں وہ پاکستانی فلم ’نایاب‘ میں اپنا ڈیبیو دیں گی۔
اداکارہ کہتی ہیں کہ ٹی وی پر انہوں نے مختلف نوعیت کے کردار ادا کیے ہیں، اسی طرح نایاب بھی ایک مختلف کردار ہے، تاہم اگر کوئی اچھی کہانی آفر ہوگی تو وہ روایتی ہیروئن کا کردار بھی ضرور ادا کریں گی’۔
یمنیٰ زیدی نے اپنی فلم کے حوالے نجی میڈیا انڈیپنڈنٹ اردو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’محنت کر رہی ہوں اور اس عمل کا لطف اٹھا رہی ہوں، چونکہ یہ میری پہلی فلم ہے اس لیے ہر چیز کیلئے بہت محتاط ہوں ، باقی نتائج کا فیصلہ عوام کرتے ہیں۔‘
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ یمنیٰ زیدی کو اس سے قبل کئی پاکستانی فلمیں آفر ہوچکی ہیں لیکن انہوں نے صرف ’نایاب‘ کا بھی انتخاب کیا۔
’نایاب‘ کو انتخاب کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلم کا اسکرپٹ بہترین ہے جس کی وجہ سے میں نے اس کا انتخاب کیا، اور ہماری پوری کوشش ہے کہ اس اچھے مواد کو اسکرین پر بھی بھرپور انداز میں پیش کریں تاکہ آڈئینس بھی اسے انجوائے کرسکیں’۔
یمنیٰ زیدی کی پہلی فلم نایاب کی کہانی خاتون کرکٹر کی زندگی کے گرد گھومتی ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی بلّا یا گیند نہیں پکڑی اور نہ ہی کسی پاکستانی کرکٹرز کا معلوم ہے، انہوں نے اس فلم کے لیے باقاعدہ ٹریننگ حاصل کی تھی۔
یمنیٰ نے کہا کہ ’پاکستان میں کرکٹ کا جنون ہے لیکن اتفاق سے میں نے کبھی گیند یا بلّا نہیں پکڑا اور نہ ٹھیک سے کرکٹ دیکھ پائی اس لیے کرکٹ کھیلنے کی باقاعدہ تربیت حاصل کی تھی۔
اداکارہ کہتی ہیں کہ ’اس لیے میری پوری توجہ اسی فلم پر تھی، اداکاری میں کوئی لہجہ اختیار کرنا، کوئی انداز اپنانے کے لیے اضافی محنت کرنی پڑتی ہے کیونکہ عوام کو محسوس ہونا چاہیے کہ یہ حقیقت ہے‘۔
صحافی کے سوال پر یمنیٰ زیدی نے کہا کہ پاکستان کی فلم انڈسٹری کا فلمی دنیا میں فی الحال تو کوئی مقابلہ نہیں اس لیے یہ کہنا ممکن نہیں کہ پاکستانی فلموں کو مستقبل کیا ہوگا، کیونکہ ابھی ہم اس پر کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’آپ اس کو مقابلہ کہتے ہیں، یہ مقابلہ نہیں، ابھی ہم سب مل کر اسے اس قابل بنا رہے ہیں کہ اسے مقابلہ کہا جا سکے۔‘
انٹرویو کے آخر میں انہوں نے نایاب فلم پر اپنے کردار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فلم میں بہت مزے کے سین ہیں جس سے عوام یقینی طور پر لطف اندوز ہوگی’۔
یاد رہے کہ پہلی پاکستانی فلم میں کاسٹ کیے جانے سے قبل مئی 2022 میں یمنیٰ زیدی پاکستانی نژاد امریکی ہدایت کار اجمل ظہیر کی عرب ماحول پر بنائی جانے والی انگیریز فلم ’کریسٹر اینڈ دی نائٹ اسٹالین‘ میں کاسٹ کی گئی تھیں۔
ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ’نایاب‘ کو کب تک ریلیز کیا جائے گا، تاہم امکان ہے کہ اسے رواں سال کے وسط تک پیش کردیا جائے گا۔
اگر یمنیٰ زیدی کی پاکستانی فلم سے پہلے عرب ماحول پر بننے والی امریکی فلم ریلیز ہوئی تو یمنیٰ زیدی کا شمار بھی ان اداکاروں میں ہوجائے گا، جنہوں نے ملک سے پہلے غیر ملکی فلموں میں کام کیا۔