سازش کا آغاز اس وقت ہوا جب جنرل عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے ہٹایا گیا تھا، مریم نواز
انہوں نے کہا کہ ان حملوں میں عمران خان اکیلا نہیں تھا بلکہ 2011 سے لے کر 2022 تک اس سرپرستی اور سہولت کاری کرتے رہے وہ سب اس میں شامل ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ ’یہ کوئی پہلا حملہ نہیں تھا یہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی، جس کا آغاز ہوا تھا جب آج کا سپہ سالار جنرل عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس کے عہدے سے کرپشن کی نشان دہی کرنے پر ہٹایا تھا اور اس کی جگہ جس کو اپنے ہاتھ، آنکھیں اور کان کہتا تھا جنرل فیض کو لے کر آیا تھا‘۔