سپریم کورٹ نے عمران خان کو لانے کیلئے مرسڈیز فراہم نہیں کی
سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ اس نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو عدالت میں پیش ہونے کے لیے مرسڈیز گاڑی فراہم نہیں کی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیے جانے کے دو دن بعد 11 مئی کو چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے اسلام آباد پولیس کو سابق وزیراعظم کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
بعد ازاں پی ٹی آئی کے سربراہ کو سخت سیکیورٹی میں کالے رنگ کی مرسڈیز میں لایا گیا اور انہیں ججز کے لیے مخصوص گیٹ سے عدالت کے اندر لے جایا گیا تھا۔
ایک وضاحتی بیان میں عدالت نے کہا کہ اسلام آباد پولیس نے بینچ کی ہدایت کی تعمیل کرتے ہوئے عمران خان کو لانے کے لیے مرسڈیز کا انتظام کیا تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ عمران خان کی پیشی میں ایک گھنٹہ سے زیادہ تاخیر ہوئی کیونکہ پولیس عدالت تک ان کی محفوظ نقل و حمل کا انتظام کر رہی تھی۔
عمران خان کا مرسڈیز میں عدالت پہنچنا حکومتی رہنماؤں کو ٹھیک نہیں لگا تھا جن کا دعویٰ تھا کہ یہ پی ٹی آئی کے سربراہ کے ساتھ کی گئی مہربانی تھی۔
وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے 20 مئی کو ایک ٹوئٹ میں چیف جسٹس سے سوال کیا کہ ’انہیں عدالت میں پیشی کے لیے مرسڈیز کیوں فراہم نہیں کی گئی‘۔