روس کے ویگنرگروپ کا بخموت پر قبضے کا دعویٰ، یوکرین کی تردید
روس کی نجی آرمی ویگنر نے مشرقی یوکرین کے شہر بخموت پر مکمل کنٹرول کا دعویٰ کیا ہے جو کہ جنگ کا مرکز ہے، جبکہ یوکرین نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ لڑائی ابھی جاری ہے تاہم اس نے تسلیم کیا کہ صورت حال نازک ہے۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق بخموت، روس کی جانب سے ایک سال سے زائد عرصے سے یوکرین میں جارحیت کا گڑھ رہا ہے، اس پر روس کا قبضہ ہوجانا غیر معمولی سمجھا جائے گا جہاں دونوں فریقین کو اب تک بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
اگر روس واقعی بخموت پر قبضہ کرلیتا ہے تو یہ روس کے لیے مسلسل ذلت آمیز شکستوں کے بعد فتح کا موقع سمجھا جائے گا۔
ویگنر کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا جب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جاپان میں جی 7 سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔
ویگنرکے سربراہ یوفگینی پریگوژن نے بَخموت پر مکمل کنٹرول کا دعویٰ کیا، انہوں نے ٹیلی گرام پر جاری کردہ ایک ویڈیو میں یہ دعویٰ کیا جس میں وہ روسی جھنڈے اور ویگنر کے بینر اٹھائے جنگجوؤں کی ایک قطارکے سامنے جنگی وردی میں نظر آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج 20 مئی کو دوپہر 12 بجے، بَخموت کا مکمل طور پر کنٹرول حاصل کرلیا گیا ہے، شہر کو سرکاری روسی فوج کے حوالے کرنے سے پہلے جائزہ لیں گے، فورسز آرام اور بحالی کے لیے 25 مئی سے بَخموت سے واپس چلی جائیں گی۔
یوکرین کی جانب سے رواں ماہ کے آغاز میں بخموت اور اس کے اطراف میں کامیابیوں کا دعویٰ کیا گیا تھا، ویگنر کے تازہ دعوے کے ردعمل میں یوکرین نے کہا کہ شہر کے لیے لڑائی ابھی بھی جاری ہے۔
نائب وزیر دفاع گنا ملیار نے ٹیلی گرام پر پوسٹ کیا کہ صورتحال نازک ہے، یوکرین کے فوجی بخموت میں دفاعی محاذ سنبھالے ہوئے ہیں، علاقے میں واقع کچھ صنعتی اور بنیادی انفرااسٹرکچر تاحال ہمارے محافظین کے کنٹرول میں ہیں۔