پہلی پاکستانی خاتون میں منکی پاکس کی تصدیق
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں سعودی عرب سے آنے والی 19 سالہ خاتون میں منکی پاکس کی تصدیق ہوئی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون سعودی عرب سے پاکستان پہنچی تھیں، مریضہ کا آئسولیشن وارڈ میں علاج کیا جارہا ہے۔
خاتون کے نمونے لینے کے بعد گزشتہ روز (20 مئی کو) نیشل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کو بھیجے گئے، بعد ازاں ادارے کی جانب سے بھی 19 سالہ خاتون کے منکی پاکس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی گئی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ’مریضہ کا تعلق گوجرانوالہ سے ہے اور وہ پہلی پاکستانی خاتون ہیں جو منکی پاکس سے متاثر ہوئی ہیں، قبل ازیں اسلام آباد میں دو اور کراچی میں ایک فرد میں منکی پاکس کی تصدیق ہوئی تھی۔ ’
ڈان نے جب پمز کے ترجمان ڈاکٹر حیدر عباسی سے رابطہ کیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ سعودی عرب سے آنے ہونے والی 19 سالہ خاتون میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریضہ کا علاج آئسولیشن وارڈ میں جاری ہے جبکہ ان کی صحت بہتر ہے، ٹیسٹ منفی آنے کے بعد انہیں ڈسچارج کردیا جائے گا، اس کے علاوہ مریضہ نے جن افراد سے رابطہ کیا ان کی شناخت کی جارہی ہے، شناخت کے بعد ان افراد کا بھی ٹیسٹ کیا جائے گا اور جب تک ٹیسٹ منفی نہیں آتے انہیں آئسولیشن میں ہی رکھا جائے گا’۔
وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) کے ترجمان ساجد شاہ نےبتایا کہ وزارت نے پہلے ہی پاکستان کے داخلی راستوں کی سخت نگرانی کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہر مشتبہ شخص کی شناخت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں منکی پاکس مقامی سطح پر پھیلنے کے کوئی شواہد نہیں ملے اس لیے لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
منکی پاکس سے نمٹنے کے لیے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں کنٹرول روم پہلے ہی قائم کیا جاچکا ہے۔
خیال رہے کہ 25 اپریل کو پاکستان میں منکی پاکس کے پہلے کیس کی تصدیق ہوئی تھی۔
41 سالہ مسافر 17 اپریل کو سعودی عرب سے پاکستان پہنچا تھا جس میں بیماری کی علامات تھیں، منکی پاکس کی تصدیق ہونے کے بعد اس کا علاج پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں کیا گیا تھا۔
پہلا کیس رپورٹ ہونے کے بعد حکام نے پاکستان کے تمام ہوائی اڈوں کو نایاب وائرل زونوٹک بیماری سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کی تھیں۔
منکی پاکس کیا ہے؟
این آئی ایچ کے جاری کردہ الرٹ کے مطابق منکی پاکس ایک نایاب وائرل زونوٹک بیماری ہے جو منکی پاکس وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے۔
یہ وائرس پھٹی ہوئی جلد، سانس کی نالی یا آنکھوں، ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے۔
بخار کے ظاہر ہونے کے بعد ایک سے تین روز کے اندر مریض کے جسم پر خارش پیدا ہو جاتی ہے، جو اکثر چہرے سے شروع ہوتی ہے اور پھر جسم کے دوسرے حصوں میں پھیل جاتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے جولائی 2022 میں اس وائرس کو گلوبل ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا تھا۔
تاہم 12 مئی 2023 کو عالمی ادارہ صحت نے عالمی وبا منکی پاکس کی گلوبل ہیلتھ ایمرنسی کے خاتمے کا اعلان کیا تھا۔