شاہ محمود قریشی ایسا کوئی اقرارنامہ نہیں دینا چاہتے جس سے ان کے سیاسی و جمہوری حقوق متاثر ہوں، پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی ایسا کوئی اقرارنامہ نہیں دینا چاہتے جس سے ان کے سیاسی و جمہوری حقوق متاثر ہوں۔
ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں پی ٹی آئی نے کہا کہ کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے باجود وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی اڈیالہ جیل سے تاحال رہائی نہ ہوسکی۔
پی ٹی آئی نے کہا کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے شاہ محمود قریشی کی رہائی کا حکم دیا تھا، شاہ محمود قریشی کی رہائی کا حکم نامہ تحریری یقین دہانی سے مشروط ہے۔
پی ٹی آئی کے مطابق بیرسٹر تیمور ملک نے کہا کہ شاہ محمود قریشی نے اب تک تحریری یقین دہانی عدالت کو جمع نہیں کرائی۔
بیرسٹر تیمور ملک نے کہا کہ شاہ محمود قریشی ایسا کوئی اقرارنامہ نہیں دینا چاہتے جس سے ان کے سیاسی و جمہوری حقوق متاثر ہوں۔
پارٹی کے مطابق شاہ محمود قریشی نے اپنے وکیل بیرسٹر تیمور ملک سے کہا کہ عدالتوں کا بہت احترام ہے، تاہم پر امن احتجاج سیاسی جماعتوں کا جمہوری حق ہے.
پارٹی کے مطابق صحافی ثاقب بشیر کا اس پر کہنا تھا کہ ہائیکورٹ نے کافی سخت پابندیوں کے ساتھ انڈر ٹیکنگ کا حکم دیا گیا جس میں کسی قسم کے احتجاج میں شرکت پر پابندی ، لکھنے بولنے پر پابندی بھی شامل ہے۔
ثاقب بشیر کے مطابق شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے بطور وائس چیئرمین پی ٹی آئی مناسب حد تک تو انڈرٹیکنگ کے لیے تیار ہوں لیکن اس طرح کی انڈر ٹیکنگ نہیں دے سکتا۔