• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

فوربز کی فہرست میں شامل 30 سال سے کم عمر پاکستانی نوجوان کون ہیں؟

شائع May 19, 2023
—فوٹو: فوربز
—فوٹو: فوربز

مشہور امریکی اقتصادی جریدے فوربز نے مختلف خطوں سے تعلق رکھنے والے مختلف شعبہ جات میں 30 سال کی عمر میں نمایاں خدمات سر انجام دینے والے افراد کی فہرست جاری کردی۔

فوربز کی یورپی فہرست میں کھیل، میڈیا مارکیٹنگ، شوبز، مینوفیکچرنگ اینڈ انڈسٹریز، ریٹیل ای کامرس، سوشل امپیکٹ اور گیمز سمیت دیگر شعبوں کی فہرست جاری کی گئی۔

فوربز کی جانب سے جاری کردہ ہر فہرست میں 30 افراد کو شامل کیا گیا ہے، جن کی عمریں 30 سال یا اس سے کم ہیں اور انہوں نے انتہائی مختصر مدت میں نمایاں نام کمایا۔

اس فہرست میں مصر، ملائیشیا، جنوبی کوریا، لبنان، بنگلہ دیش اور بھارت کے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بھی جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں، ساتھ ہی مذکورہ فہرست میں 4 پاکستانی لڑکے اور ایک لڑکی بھی اس فہرست کا حصہ ہیں۔

عائشہ مبارک علی

فوٹو:انسٹاگرام/عائشہ مبارک علی
فوٹو:انسٹاگرام/عائشہ مبارک علی

عائشہ مبارک علی ایک فائن آرٹسٹ، ویژول آرٹسٹ اور فیشن ڈیزائنر ہونے کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل میڈیم میں کام کرتی ہیں، یعنی انہوں نے جدید ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، ریسرچ، ری سائیکلنگ اور دیگر طریقوں کا استعمال کرکے بین الاقوامی سطح پر خوب پذیرائی حاصل کی۔

وہ پہلی پاکستانی آرٹسٹ ہیں جنہوں نے نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) کے سائنسدانوں کے ساتھ تعاون کیا، جولائی 2022 میں ان کا آرٹ ورک میلتھ 2 (Maleth II)کے لیے اسپیس ایکس کے ذریعے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن بھیجا گیا۔

عائشہ نے تھری ڈی ماڈلنگ اور دھاتوں کا استعمال کر کے فیوژن آرٹ بھی تخلیق کیا، ان کا یہ کام این ایف ٹی، فوربز مڈل ایسٹ، ای27۔ ہیلو اور گرازیا (GRAZIA) میں بھی نمایاں کیا گیا۔

انہوں نے جون 2022 میں میٹاورس فیشن کونسل ایڈوائزری بورڈ میں بھی شمولیت اختیار کی، اس کے علاوہ وہ کراچی بینالے (Karachi Biennale ) اور آئلنگٹن مل گیلری (Islington Mill Gallery.) سمیت بین الاقوامی سطح پر اپنے کام کی نمائش کر رہی ہے۔

شہریار حسن اور ولید امجد اسلام

شہریار حسن اور ولید امجد اسلام-فوٹو:فوربز
شہریار حسن اور ولید امجد اسلام-فوٹو:فوربز

شہریار حسن اور ولید امجداسلام اپنے نئے اسٹارٹ اپ کال پے (KalPay) کے شریک بانی ہیں، اس اسٹارٹ اپ کا مقصد ملک کی مسلم آبادی تک رسائی حاصل کرنا ہے۔

کال پے 2021 میں لانچ کیا گیا تھا، یہ ایک مالیاتی کمپنی ہے جو پاکستانی شرعیت کے مطابق لوگوں کو قرضہ فراہم کرتی ہے۔

انس نیاز

فوٹو:انسٹاگرام/انس نیاز
فوٹو:انسٹاگرام/انس نیاز

کراچی سے تعلق رکھنے والے انس نیاز نے بائیو نکس نامی ایک سماجی ادارہ قائم کیا جو کم لاگت کے بایونک یا مصنوعی بازو تیار کرتے ہیں، یہ تھری ڈی پرنٹ شدہ مصنوعی آلات ضرورت کے تحت بنائی گئی ہیں اور ان میں سینسرز اور سافٹ ویئر موجود ہیں جس کی مدد سے کوئی بھی شخص روبوٹک ہاتھ کا استعمال کرتے ہوئے کسی بھی شے کو اٹھا سکتا ہے۔

بائیو نکس 2016 میں قائم کیا گیا تھا جو 3 سال سے کم عمر کے مریضوں کے لیے مصنوعی بازو بناتا ہے، ان آلات کو کلاؤڈ سسٹم کے ذریعے اپ ڈیٹ اور مانیٹر کیا جا سکتا ہے۔

جدید ترین بایونک بازو (مصنوعی بازو) کی قیمت عام طور پر 20 ہزار ڈالرز یا اس سے زیادہ ہوتی ہے۔

انس نیاز نے زیبسٹ کراچی سے میکیٹرونکس (mechatronics) ، روبوٹکس اور آٹومیشن میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی ہے۔

اعظم محمود

فوٹو: وارئٹی/اعظم محمود
فوٹو: وارئٹی/اعظم محمود

کراچی سے تعلق رکھنے والے اعظم محمود لکھاری ہیں، وہ ڈراما سیریز ’کوئر ایز فولک‘ (Queer as Folk)کے اسٹوڑی ایڈیٹر ہیں گولڈن گلوب جیتنے والے اداکار ریمی یوسف کے ساتھ اپنے نئے شو ’رامی‘ میں کام کررہے ہیں۔

انہوں نے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں مزاح کا عنصر شامل کرکے حساس موضوعات کو اپنی تحریروں کا حصہ بنایا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024