• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

سوڈان میں امدادی سرگرمیوں کیلئے اقوام متحدہ کو 3 ارب ڈالر کی ضرورت

شائع May 18, 2023
طبی ماہرین کے مطابق خرطوم اور دارفر میں تقریباً ایک ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں —اسکرین شاٹ/رائٹرز
طبی ماہرین کے مطابق خرطوم اور دارفر میں تقریباً ایک ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں —اسکرین شاٹ/رائٹرز

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ تنازعات سے متاثرہ ملک سوڈان میں فوری امداد فراہم کرنے کے لیے 3 ارب 3 کروڑ ڈالر کی ضرورت ہوگی اور رواں برس 10 لاکھ سے زائد افراد کی پڑوسی ممالک نقل مکانی کا امکان ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے کہا کہ گزشتہ ماہ سوڈان میں خونریز تنازع شروع ہونے کے بعد سے امداد کی ضرورتوں میں اضافہ ہوا ہے، جس کے سبب اقوام متحدہ نے اپنی حکمت عملی پر نظر ثانی کی ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے کے جنیوا میں واقع بیورو کے سربراہ رمیش راجاسنگھم نے صحافیوں کو بتایا کہ سوڈان کی نصف سے زیادہ آبادی کو انسانی امداد اور تحفظ کی ضرورت ہے، یہ مدد کے طلبگار افراد کی سب سے بڑی تعداد ہے جو اب تک ہم نے کسی ملک میں دیکھی ہے۔

15 اپریل کو سوڈان کے آرمی چیف عبدالفتاح البرہان اور ان کے سابق نائب محمد حمدان دگلو کے درمیان لڑائی شروع ہوئی، جو نیم فوجی دستے ریپڈ سپورٹ فورسز (آر اسی یف) کی قیادت کرتے ہیں۔

رمیش راجاسنگھم نے کہا کہ طبی ماہرین کے مطابق خرطوم اور دارفر میں تقریباً ایک ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں، 5 ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہوچکے ہیں اور لاکھوں لوگ اپنے گھروں تک محدود ہیں اور بنیادی سہولیات تک رسائی سے قاصر ہیں۔

انہوں نے جنسی تشدد میں اضافے کی تشویشناک رپورٹس کی جانب بھی اشارہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اس افراتفری میں بچے خاص طور پر نشانہ بن رہے ہیں۔

خانہ جنگی کے سبب سوڈان میں انسانی بحران مزید شدت اختیار کرچکا ہے، جہاں جنگ سے پہلے ہی ہر 3 میں سے ایک شخص امداد پر انحصار کرتا تھا۔

اقوام متحدہ نے کہا کہ سوڈان میں امداد فراہم کرنے کے لیے اب 2 ارب 56 کروڑ ڈالر کی ضرورت ہے جو کہ پچھلے سال کے آخر تک ایک ارب 75 کروڑ ڈالر تھی۔

رمیش راجاسنگھم نے کہا کہ ان فنڈز سے سوڈان کے ایک کروڑ 80 لاکھ سے زائد لوگوں تک امدادی ایجنسیوں کی رسائی ممکن ہوگی۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ امداد کے لیے سرگرم کارکنان کو متعدد حملوں کا سامنا کرنا پڑا، کئی امدادی کارکن مارے گئے جبکہ دفاتر اور ذخیرہ اندوزوں کو لوٹ لیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024