امریکا: نیو میکسیکو میں نوجوان حملہ آور کی اندھا دھند فائرنگ، 3 افراد ہلاک
امریکی ریاست نیو میکسیکو کے ایک محلے میں 18 سالہ بندوق بردار نوجوان حملہ آور نے راہگیروں، گھروں اور گاڑیوں پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 3 افراد کو ہلاک اور 6 کو زخمی کردیا جس کے بعد پولیس نے اسے چرچ کے باہر گولی مار دی۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ نیو میکسیکو کے رہائشی علاقے فارمنگٹن میں صبح کے وقت پیش آیا جو کہ فوسل انرجی انڈسٹری کا ایک بڑا ریٹیل مرکز ہے۔
فارمنگٹن پولیس ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی چیف آف آپریشنز باریک کرم نے واقعے کے چند گھنٹوں بعد نیوز بریفنگ میں کہا کہ پولیس نے ایک علاقے میں افراتفری کی اطلاع پر بھرپور ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوابی کارروائی کی جہاں ایک شخص لوگوں پر فائرنگ کر رہا تھا۔
فارمنگٹن پولیس کے ترجمان شانیس گونزالز کے مطابق تین شہری ہلاک اور دو اہلکاروں سمیت چھ افراد فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہو گئے جبکہ مشتبہ شخص کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
انہوں نے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشتبہ شخص تقریباً ایک چوتھائی میل تک پیدل بھاگتے ہوئے راہگیروں پر اندھا دھند فائرنگ کرتا رہا جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے اسے مار کر چرچ کے باہر جاری اس ہنگامہ آرائی کا خاتمہ کردیا۔
پولیس نے کہا کہ ابھی تک حملے کا کوئی مقصد واضح نہیں ہو سکا۔
فارمنگٹن کے پولیس چیف اسٹیو ہیبی نے اپنے محکمے کے فیس بک پیج پر پوسٹ کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں اس واقعے کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت بظاہر یہ حملہ ایک عام کارروائی معلوم ہوتی ہے اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس کا مقصد یہ تھا کہ جو بھی ان کی راہ میں آئے اسے مار دے۔
ان کا کہنا تھا کہ مشتبہ شخص نے کم از کم تین ہتھیاروں سے فائرنگ کی جن میں سے ایک اے آر-15 طرز کی رائفل تھی اور اس دوران کم از کم چھ مکانات اور تین گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔