حکومت کی جانب سے تاجکستان-پاکستان ٹرانزٹ تجارتی قوانین میں ترمیم
حکومت نے تاجکستان پاکستان ٹرانزٹ تجارتی قوانین میں ترمیم کی ہے، جو کراچی، بن قاسم اور گوادر کی بندرگاہوں پر اندرون اور بیرونی بہاؤ کا احاطہ کرے گی۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ ترامیم کسٹم نوٹیفکیشن، SRO560 آف 2023 کے ذریعے کی گئیں، جس میں پہلے کے نوٹیفکیشن میں ترمیم کی گئی تھی، قواعد کے ایک حصے کے طور پر صارف کی شناخت یا پاس ورڈ کا اجرا کرنے کے لیے غیر ملکی کاروباری اداروں اور دیگر صارفین کی کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے ساتھ رجسٹریشن کراچی میں ڈائریکٹوریٹ جنرل ریفارمز اینڈ آٹومیشن کے دفتر کے ذریعے کی جائے گی۔
ٹرانزٹ اور دو طرفہ سامان کی نقل و حمل میں مصروف گاڑیوں کو کنٹریکٹ کرنے والے فریقین کے مجاز حکام کے ذریعہ لائسنس دیا جائے گا کیونکہ ٹرانسپورٹ آپریٹرز بین الاقوامی نقل و حمل کے لیے مجاز ہیں، پاکستان سے باہر داخل یا باہر جاتے ہوئے ہر گاڑی کو مجاز اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ درست اجازت نامہ ہوگا۔
اجازت نامہ ایک گاڑی کے لیے، ایک ہی دورے کے لیے اور صرف اس ٹرانسپورٹ آپریٹر کے لیے درست ہوگا جس کا اسے اجرا کیا گیا ہے، اسے دوسرے کیریئرز یا تیسرے فریق کو منتقل نہیں کیا جا سکتا۔
یہ عام طور پر داخلے کی تاریخ سے 20 دنوں تک کارآمد رہے گا، یعنی ہر سفر کے لیے ویزا میں پاکستان میں قیام کے لیے دی گئی مدت تک یہ کارآمد رہے گا تاہم غیر معمولی صورتحال میں گاڑی کسٹمز کی اجازت سے 90 دن تک رہ سکتی ہے۔
پشاور اور کوئٹہ میں ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈ کو اپنی لینڈ بارڈر کسٹم سائٹس پر اجازت نامے کے اجرا اور ان کو ریگولیٹ کرنے کا اختیار دیا جائے گا، پاکستان میں داخل ہونے پر ہر گاڑی پر ٹریکر نصب کیا جائے گا۔