• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پی سی بی نے آئی سی سی کے ریونیو ماڈل پر وضاحت طلب کرلی

شائع May 16, 2023 اپ ڈیٹ May 17, 2023
نجم سیٹھی: فائل فوٹو
نجم سیٹھی: فائل فوٹو

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی طرف سے مجوزہ نئے ریونیو ڈسٹری بیوشن ماڈل سے خوش نہیں ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق نجم سیٹھی نے کہا کہ ہم اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ آئی سی سی کو یہ بتانا چاہیے کہ یہ اعداد و شمار کیسے طے ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ جو صورت حال سامنے ہے ہم اس سے خوش نہیں ہیں۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ جون کے آنے تک ہمیں یہ تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں تو ہم اس کی منظوری نہیں دیں گے، جون میں فنانشل ماڈل کی منظوری متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی سی بی نے پہلے ہی آئی سی سی سے وضاحت طلب کی تھی کہ اس کی فنانس اینڈ کمرشل افیئرز کمیٹی نے شیئر کا تعین کیسے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حقیقت کے باوجود بھی کہ تمام ممالک زیادہ رقم حاصل کریں گے، کم از کم دو ممالک آئی سی سی کے اس ماڈل سے ناخوش ہیں اور مزید تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی نے کہا کہ اصولی طور پر بھارت کو زیادہ رقم ملنی چاہیے اور اس میں کوئی شک نہیں ہے لیکن یہ اعداد و شمار کس طرح پیش کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ آئی سی سی نے 27-2024 تک کرکٹ سائیکل کے لیے ایک نیا ریونیو شیئرنگ ماڈل تجویز کیا ہے جس پر جون میں ہونے والی بورڈ میٹنگ میں ووٹنگ کی جائے گی۔

کرک انفو کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق اس ریونیو میں بھارت 38.5 فیصد کا دعویٰ کرے گا جبکہ انگلینڈ اور آسٹریلیا بالترتیب 6.89 فیصد اور 6.25 فیصد حصہ حاصل کریں گے، تاہم پاکستان کو آئی سی سی کی متوقع آمدنی کا 5.75 فیصد حصہ ملے گا۔

آئی سی سی کے 12 مستقل اراکین کو مجموعی طور پر 88.81 فیصد حصہ دیا جائے گا جبکہ دیگر 96 ایسوسی ایٹ اراکین میں تقسیم کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق بھارت آئی سی سی کی آمدنی میں 80 فیصد حصہ ڈالتا ہے اور ڈزنی اسٹار نے بھارتی مارکیٹ کے لیے 27-2024 کے میڈیا حقوق حاصل کرنے کے لیے گزشتہ سال 3 ارب ڈالر خرچ کیے تھے۔

تاہم آئی سی سی کی طرف سے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

انگلینڈ کے سابق کپتان مائیک ایتھرٹن نے دی ٹائمز اخبار میں ایک کالم میں آئی سی سی کے غلط ماڈل پر تنقید کی اور خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے کھیل کی موجودہ عدم مساوات مزید گہری ہوگی۔

سابق کپتان نے لکھا کہ اگر یہ تقسیم ہو جاتی ہے تو مضبوط ٹیم مضبوط ہو جائے گی، جو کسی کے بھی طویل مدتی مفاد میں نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024