لاہور ہائیکورٹ: اینکر پرسن عمران ریاض کو گرفتار کرنے پر ایس ایچ او معطل
لاہور ہائی کورٹ نے اینکر پرسن عمران ریاض خان کوگرفتار کرنے پر اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) کو معطل کردیا اور انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا۔
عمران ریاض خان کی بازیابی کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ ڈپٹی کمشنر نے نظر بندی کا کتنا آرڈر جاری کیا، اس کا ریکارڈ کدھر ہے؟
وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ ہمیں پولیس اور جیل حکام کے ریکارڈ پیش کرنے کا کہا گیا تھا، چیف جسٹس نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ کا ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کریں۔
ایس ایچ او تھانہ کینٹ سیالکوٹ نے عمران خان کی گرفتاری سے متعلق ریکارڈ عدالت میں پیش کیا، چیف جسٹس کا ایس ایچ او سے سوال کیا کہ آپ نے عمران ریاض کو کہاں سے گرفتار کیا تھا، ایس ایچ او نے جواب دیا کہ سیالکوٹ ائیر پورٹ سے گرفتار کیا گیا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ نے نظر بندی کے احکامات کے موصول کیے بغیر عمران ریاض کو کیسے گرفتار کرلیا، روزنامچے میں نہ گرفتاری کا ریکارڈ درج ہے کہ نہ رہائی کا لکھا گیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ نے عمران ریاض خان کو گرفتار کرنے والے ایس ایچ او کو معطل کر دیا اور ایس ایچ او کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرکے سات دن میں توہین عدالت پر جواب طلب کر لیا۔